بڈگام: وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع سے تعلق رکھنے والی طالبہ سید فرحت یوسف نے مرکزی حکومت کی جانب سے شروع کی گئی ایک پہل تائی کیتھان (Toycathon) میں شرکت کرکے امتیازی کامیابی حاصل کی۔ گارہویں جماعت کی طالبہ فرحت یوسف کے نمونے، جو انہوں نے ٹائی کیتھان میں ڈسپلے کیا تھا، کو پیٹنٹ (Patent) کا درجہ ملا ہے۔ جے کے ایس ای آر ٹی جانب سے سال 2023 میں شروع کی گئی پہل میں طلبہ کے ہنر کو نکھارنے کے لیے کھلونے بنانے کی ترغیب دی گئی تھی۔
فرحت نے گتے، سی ڈی، ایک چھوٹے موٹر اور پرانی کتابوں کی تصاویر کا استعمال کرتے ہوئے اپنا کھلونا بنایا، جس سے بچے کھیل کھیل میں کافی کچھ سیکھ سکتے تھے۔ یہ ماڈل ایک موٹر کی مدد سے گھومتا ہے اور مختلف تصاویر، حروف، سبزیاں یا جانوروں کی شکل میں سے کسی ایک تصویر کے سامنے پہیہ کا تیر رک جاتا ہے جس سے بچوں کو نشان کے سامنے رکی تصویر کی شناخت کرنے کا اشارہ ملتا ہے۔ فرحت کے مطابق اس کھلونے کا مقصد جسمانی طور پر معذور بچوں کو کھیل اور تعلیم دونوں میں مشغول کرنا تھا۔ یہ نمونہ تیار کرنے پر فرحت کو ایک خاص پیٹنٹ بھی حاصل ہوا ہے۔
ٹائی کیتھون مقابلے میں ایک لاکھ سے زائد طلبہ نے شکرت کی تھی تاہم فرحت کے تیار کیے گئے نمونے کو نمایاں مقام حاصل ہوا، جس سے انہیں ایک ایسا پیٹنٹ حاصل ہوا جو کسی بھی شخص کا کمپنی/ ادارے کو دس سال تک ان کے بنائے ماڈل کی نقل کرنے سے روکتا ہے۔ ڈاکٹر بننے کی خواہش رکھنے والی فرحت اپنے کھلونے/نمونے کو مزید بہتر بنانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ فرحت نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے سبھی طلبہ خاص کر اپنی ہم جماعت ساتھیوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسکرین ٹائم کے بجائے پڑھائی پر زیادہ توجہ دیں۔
فرھت کی کامیابی کے اعتراف میں این آئی ٹی، سرینگر میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا، جہاں پروفیسر ڈاکٹر پرکشت سنگھ منہاس، ایس سی ای آر ٹی کے ڈائریکٹر اور سنجے بھٹاچاریہ، جوائنٹ کنٹرولر آف پیٹنٹ اینڈ ڈیزائن، حکومت ہند نے فرحت کو پیٹنٹ سرٹیفکیٹ پیش کی۔ پرنسپل ڈائیٹ بیروہ سنجے پنڈتا، سی ای او بڈگام راجیو ابرول اور پرنسپل ایس اے ایم آئی ای سید عبد الرؤف بخاری سمیت مقامی معززین نے بھی انہیں مبارکباد دی اور ان کی اختراعی کوششوں کی حوصلہ افزائی کی۔