دہلی: دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے رکن پارلیمنٹ انجینئر رشید کی 2 گھنٹوں کی پیرول کو منظوری دے دی۔ عدالت نے انہیں 5 جولائی کو پارلیمنٹ جاکر بطور رکن لوک سبھا حلف لینے کے لیے دو گھنٹے کی حراستی پیرول کی منظوری دی ہے۔ قبل ازیں انجینئر رشید نے بطور رکن پارلیمنٹ حلف لینے کے لیے عبوری ضمانت یا حراستی پیرول کی عدالت سے درخواست کی تھی۔ گذشتہ روز قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی جانب سے رشید کو رکن پارلیمنٹ کے طور پر حلف لینے کے لیے اپنی رضامندی کا اظہار دیا تھا جس کے بعد آج عدالت کا یہ فیصلہ سامنے آیا ہے۔
نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے گذشتہ پیر کو جیل میں بند کشمیری رہنما شیخ عبدالرشید، جنہیں انجینئر رشید کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، کو بطور رکن پارلیمنٹ حلف لینے کی منظوری دی تھی، جس کے بعد عدالت نے جموں و کشمیر کے بارہمولہ حلقہ سے لوک سبھا انتخابات جیتنے والے انجینئر رشید کو حلف لینے کےلئے 2 گھنٹوں کی حراستی پیرول کی اجازت دے دی۔
واضح رہے کہ انجینئر رشید کو 2017 میں دہشت گردی کےلئے فنڈنگ معاملہ میں غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت گرفتار کیا گیا تھا، تب سے وہ جیل میں قید ہیں اور فی الحال وہ تہاڑ جیل میں ہیں۔ لوک سبھا انتخابات 2024 میں انہوں نے بطور آزاد امیدوار حصہ لیتے ہوئے بارہمولہ حلقہ سے غیرمعمولی کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے نیشنل کانفرنس کے امیدوار عمر عبداللہ کو شکست دی تھی۔ انہوں نے بطور رکن پارلیمنٹ حلف لینے کےلئے عدالت میں عبوری ضمانت یا حراستی پیرول کےلئے عرضی داخل کی تھی۔