بانڈی پورہ : شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنے والی 19 سالہ آرٹسٹ سیرت طارق نے صرف دو دنوں میں 106 پینٹنگز بنا کر انڈیا بک آف ریکارڈ میں جگہ بنا کر ایک مثال قائم کی ہے۔ سیرت ایک کارٹونسٹ بھی ہے اور مختلف مسائل پر بنائے گئے ان کے کارٹون مختلف اخبارات میں شائع بھی ہو رہے ہیں۔ سیرت اپنے فن کا استعمال کرتے ہوئے اہم سماجی مسائل بشمول کشمیر میں منشیات کے بڑھتے واقعات اور خودکشی کے بڑھتے ہوئے رجحانات کو اجاگر کر رہی ہے۔
سیرت کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت کلے آرٹ پر کام کر رہی ہے، جو معاشرے سے معدوم ہوتا جا رہا ہے۔ سیرت کے مطابق وہ اس فن کو محفوظ کرنے کے ساتھ ساتھ اس میں ترمیم کرکے اسے نئی شکل دینے کی خواہش رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا:ـ ’’میں نے اس کے لیے کوئی تربیت حاصل نہیں کی ہے، COVID-19 کے دوران مجھے سیکھنے کا ایک بہترین موقع فراہم ہوا جب تمام لوگ اپنے گھروں تک محدود تھے، میں نے اپنے فن پر توجہ دی اور خطاطی پر بھی کام کرنا شروع کیا۔‘‘
میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے سیرت کا کہنا ہے کہ ’’ایک نامی گرامی آرٹسٹ بننا دراصل میری والدہ کا خواب ہے جسے میں پورا کرنا چاہتی ہوں۔‘‘ سیرت کا کہنا ہے کہ ’’میری والدہ نے میرے ہر سفر میں میرا ساتھ دیا اور انہی کو دیکھ کر ساتویں جماعت کے بعد سے ہی میں نے مصوری شروع کی۔‘‘ سیرت کا کہنا ہے کہ ایک آرٹسٹ کے ساتھ ساتھ وہ طب کی تعلیم حاصل کرکے آنکولوجسٹ بننا چاہتی ہے۔
سیرت، ضلع کی ایک نامور نوجوان کارٹونسٹ بھی ہے جو اپنے بنائے کارٹونوں کے ذریعے کئی سماجی مسائل خاص کر منشیات سے متعلق آگاہی، بڑھتے ہوئے خودکشی کے کیسز اور دیگر سماجی مسائل کو اجاگر کر رہی ہے۔