بڈگام : وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کا زینگام گاؤں، چاقو بنانے کے منفرد فن کے لیے مشہور ہے۔ یہاں کے آہنگر صدیوں سے اس پشتینی فن کے ساتھ وابستہ ہیں اور اب نوجوان نسل بھی اس فن کو سیکھ رہی ہے اور اسی کو اپنا وسیلہ روزگار بنا رہی ہے۔ یہاں کے آہنگر لوہے کی مختلف اشیاء تیار کرتے ہیں تاہم زینگام کے مختلف اقسام کے دلکش اور ڈیزائنر چاقو کافی مشہور ہیں۔
اعجاز احمد نامی ایک آہنگر نے بتایا کہ ان کے علاقے کے بیشتر افراد اسی فن کے ساتھ وابستہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے اس پشتینی فن کی نہ صرف آبیاری کر رہے ہیں بلکہ اس سے اپنا روزگار بھی کما رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نئی نسل خاص کر پڑھے لکھے نوجوان بھی اس ہنر کو اپنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زینگام میں لوہے سے کئی اشیاء خاص کر کلہاڑی، پھاؤڑا وغیرہ تیار کی جاتی ہیں مگر ان کے بنائے ہوئے مخصوص چاقو کافی مشہور ہے اور ان کی اچھی خاصی مانگ بھی رہتی ہے۔
اعجاز کا دعویٰ ہے کہ ایک اعلیٰ درجے کے لوہے سے تیار کیا ہوا چاقو تیار کرنے میں کافی محنت لگی ہے اور ایک کاریگر دن میں زیادہ سے زیادہ صرف دو ہی چاقو تیار کر سکتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ چاقو کے دلکشن ڈیزائن کے لیے جانوروں کے سینگ کا بھی استعمال کیا جاتا ہے جسے ایک ماہر کاریگر ہی ایک ’’ماسٹر پیس‘‘ بنا سکتا ہے۔ ایک اور آہنگر فاروق احمد نے بتایا کہ چاقو ابھی بھی روایتی طریقے سے ہی تیار کیا جاتا ہے جس میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال نہیں کیا جاتا ہے۔ فاروق احمد کا کہنا ہے کہ نئی نسل کو اس فن کی طرف راغب کرنے کے لیے حکومت کو بھی اقدامات اٹھانے چاہیے۔
قابل ذکر ہے کہ بڈگام ضلع کے زینگام کی طرح یہاں کے کئی دیہات کسی نہ کسی فن یا دستکاری کے لئے مشہور ہیں۔ جن میں کانگڑی، قالین بافی اور سوزنی شال قابل ذکر ہیں۔