سری نگر/لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے ماہانہ ریڈیو پروگرام ’’ عوام کی آواز‘‘کا آج کی قسط کرگل کے بہادرنوجوانوں کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے اُن کے لئے وقف کیا۔اُنہوں نے کہا ،’’ کرگل وِجے دیوس ہمارے بہادر جوانوں کی شاندار بہادری، بے مثال ہمت اور عظیم قربانی کے جذبے کی داستان ہے۔ میں شہیدوں کو خراجِ عقیدت پیش کرتا ہوں اور قوم کو ترقی کی راہ پر گامزن رکھنے کے لئے بہادر سپائیوں کا شکریہ اَدا کرتا ہوں۔‘‘
لیفٹیننٹ گورنر نے جموں کے میجر اَجے سنگھ جسروٹیہ، سب بہادر سنگھ اور ہیو مدن لال ،کٹھوعہ کے سیپ راجندر سنگھ، سوپور کے ایل این کے غلام محمد خان،کپواڑہ کے رویندر سنگھ اور محمد خان اور کرگل جنگ کے بے شمار دیگر بہادر دِلوں کی بہادری اور عظیم قربانی کو یاد کیا۔
اُنہوں نے کہا،’’آئیے ہم جموں و کشمیر کے اُن بہادر جوانوں اور اَفسروں کا شکریہ اَدا کریں جنہوں نے دشوار گزار علاقے میں بہادری سے جنگ لڑا اور دشمن کو شکست دی۔ اُن کی بہادری ہمیشہ ہمارے دلوں میں زندہ رہے گی اور ہمیں متاثر کرتی رہے گی۔‘‘
لیفٹیننٹ گورنر نے تبدیلی لانے والوں کی متاثر کن داستانوں کا اشتراک کرتے ہوئے گاندربل کے بلال بٹ کی شہریوں کو بااِختیار بنانے میں نچلی سطح پر اہم مسائل پر ان کی بے لوث خدمات اور بیداری مہم کی سراہنا کی۔ اُنہوں نے کہا کہ بلال بٹ کو کمیونٹی کے اَفراد اُمید کی کرن اور تبدیلی کے ایجنٹ کے طور پر دیکھتے ہیں۔
اُنہوں نے شوپیاں کے 180 نوجوانوں کی جانب سے سوچھ ابھیان کو خاموشی سے جن ابھیان میں تبدیل کرنے کے لئے کیگام یوتھ ٹرسٹ کی ستائش کی۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ مضبوط حوصلے اور عزم کے ساتھ یہ نوجوان کمیونٹی سے بے مثال سپوٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے رام بن کے سندیپ سنگھ چِب کا خصوصی طور پر ذِکر کیا جو ہونہار باکسروں کی پرداخت کرنے اور نوجوانوں کو اَپنے خوابوں کو پورا کرنے اور چمپئن بننے کی ترغیب دینے کے مشن پر ہیں۔
اُنہوں نے جموں و کشمیر کے کھیلوں کے میدان میں سب سے کم عمر چمکتے ہوئے ستاروں میں سے ایک کولگام کے شارق یاسر کو کھیلوں کے شاندار کیریئر کے لئے نیک خواہشات کا اِظہار کیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے اِس ماہ کے پروگرام کے دوران سری نگر کی پہلی خاتون اِی۔ رکشا ڈرائیور کوثر جان، راجوری کی انیتا دیوی، پلوامہ کی روبینہ بانو اور کپواڑہ کی شاہدہ خالق کے متاثر کن سفر کا بھی اِشتراک کیا۔
اُنہوں نے انیتا دیوی اور ان کے سیلف ہیلپ گروپ کی کوششوں کی ستائش کی جنہوں نے خواتین سے متعلق کاروباری اداروں کی حوصلہ افزائی کی ہے اور راجوری میں تبدیلی لائی ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے ضلع میں کاروباری منظر نامے کو نئی شکل دینے میں پلوامہ کی روبینہ بانو کے تعاون پر روشنی ڈالی۔ اُنہوں نے کہا کہ ڈیری سیکٹر میں روبینہ بانو کی پیش قدمی کاروباری اَفراد میں رونق پیدا کر رہی ہے۔
اُنہو ں نے کہا کہ نوجوان لائبریرین شاہدہ خالق دونوں شہروں کپواڑہ اور ہندواڑہ کے نوجوانوں پر دیرپا نقوش چھوڑ رہی ہیں۔اُنہوںنے کہا کہ اُن کی لگن ہر شہری بالخصوص نوجوانوں کو تعلیم کے حقیقی ثمرات سے لطف اندوز ہونے کے لئے بااِختیار بنائے گی۔
لیفٹیننٹ گورنر نے ریاسی سے تعلق رکھنے والے ریٹائرڈ حوالدار راج کمار کی ماحولیاتی تحفظ کی کوششوں اور دیہی علاقوں کی خواتین کو انٹرپرینیورشپ کے لئے ضروری تربیت فراہم کرنے اور انہیں جموںوکشمیر یوٹی کی معیشت میں مساوی شراکت داروں کے طور پر بااِختیار بنانے میں کشمیر کے سبزار احمد اور سیّد ندیم کی کوششوں کا خصوصی تذکرہ کیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے جموں کے اِشتیاق احمد اور کولگام کے ادریس احمد اورکٹھوعہ سے تعلق رکھنے والی شبنم سنگھ سے ملنے والی قیمتی تجاویز پر روشنی ڈالی۔ اننت ناگ سے تعلق رکھنے والے رئیس احمد بٹ اور کٹھوعہ کی رادھیکا مہاجن نے کوڑاکرکٹ جمع کرنے اور اس کے اِنتظام میں سگریگیشن کرنے ،ویسٹ مینجمنٹ کے بارے میں طرزِ عمل میں تبدیلی لانے، دیہاتوں اور شہری وارڈوں میں اِنسداد منشیات کمیٹی کی تشکیل اور ڈیجیٹل سرگرمی اور خواتین کو بااِختیار بنانے سے متعلق بات کی۔
اُنہوں نے جموں سے کرنل بی ڈی شرما اور اودھمپور سے اِنسپکٹر سوہن سنگھ سے حاصل کردہ تجاویز پر ضروری مداخلت کی بھی یقین دہانی کی ۔