ویب ڈیسک
امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ان کے خیال میں حالیہ میزائل حملوں کے جواب میں اسرائیل کو ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانا چاہیے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق نومبر میں ہونے والے صدارتی الیکشن کی مہم کے دوران ریاست شمالی کیرولینا میں ایک تقریب سے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے صدر بائیڈن سے ایران کی جوہری تنصیبات پر اسرائیل کے ممکنہ حملے کے حوالے سے کیے گئے سوال پر بات کی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ’انہوں نے اُس (بائیڈن) سے پوچھا کہ آپ ایران پر حملے کے بارے میں کیا سمجھتے ہیں؟ اور انہوں (بائیڈن) نے جواب دیا کہ اگر وہ ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملہ نہیں کرتے تو۔ یہی تو وہ جگہ ہے جہاں حملہ کرنا چاہیے، درست؟‘
ڈونلڈ ٹرمپ کی الیکشن مہم کے سلسلے میں یہ تقریب فیٹیویلے کے ٹاؤن ہال میں رکھی گئی تھی جس کے قریب ہی ایک فوج کی ایک بڑی بیس واقع ہے۔
امریکی صدر بائیدن سے بدھ کو پوچھا گیا تھا کہ کیا وہ اسرائیل کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کی حمایت کریں گے؟ جس پر انہوں نے کہا تھا کہ ’میرا جواب ہے، نہیں۔‘
ٹرمپ نے جمعے کو شرکا میں سے ایک کے سوال کے جواب میں کہا کہ ’میرا خیال ہے کہ وہ اس پر غلط ہیں۔‘ سابق صدر نے کہا کہ ’کیا یہی وہ جگہ نہیں ہے جہاں ہمیں حملہ کرنا ہے، میرا مطلب ہے کہ یہی وہ سب سے بڑا خطرہ ہے جس کا ہمیں سامنا ہے، جوہری ہتھیار۔‘
ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ ’جب اُن سے سوال پوچھا گیا تو اُن کو جواب ہونا چاہیے تھا کہ پہلے جوہری تنصیبات پر حملہ کیا جائے، دیگر کو بعد میں دیکھیں گے۔‘
’اگر وہ ایسا کر رہے ہیں تو پھر وہ کر کے رہیں گے۔ لیکن ہم نے اُن کے منصوبوں کا معلوم کرنا ہے۔‘
بائیڈن نے بدھ کو اسرائیل کی طرف تقریباً 200 ایرانی میزائل داغنے کے جواب میں ایران کی جوہری تنصیبات کے خلاف اس طرح کے حملوں کی مخالفت کی تھی۔
انہوں نے کہا تھا کہ ’ہم اسرائیلیوں کے ساتھ بات چیت کریں گے کہ وہ کیا کرنے جا رہے ہیں۔‘
امریکی صدر نے مزید کہا کہ G7 کے تمام اراکین اس بات سے متفق ہیں کہ اسرائیل کو ’جواب دینے کا حق ہے، لیکن انہیں متناسب جواب دینا چاہیے۔‘
اگلے ماہ امریکہ کے صدارتی الیکشن میں حصہ لینے والے ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ میں حالیہ کشیدگی میں اضافے کے بارے میں بہت کم بات کی ہے۔
ٹرمپ نے رواں ہفتے ایک سخت بیان جاری کیا جس میں بائیڈن اور ہیرس کو بحران کا ذمہ دار ٹھہرایا۔