سری نگر: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے سری نگر میں جموں وکشمیر گرامین بینک فراد کیس میں 3.40کروڑروپیہ مالیت کی چھ غیر منقولہ جائیدادوں کو قرق کیا۔
ای ڈی نے ایکس پر جانکاری فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ گرامین بینک فراڈ کیس میں اشتیاق احمد پرے ساکن ٹنگہ باغ خیام سرینگر ، طاریق علی پرے ، حسینہ بانو، اور مقصود علی پرے ساکنان سری نگر اور ذاکر نگر نئی دہلی میں فلیٹ کو منسلک کیا گیا ہے۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے مطابق اس حوالے سے سی بی آئی اور اینٹی کرپشن بیورو نے چار ایف آئی آر پہلے ہی درج کئے ہیں ۔
اشتیاق احمد پرے ، اس وقت کے بینک برانچ منیجر اور دس افراد کے خلاف پہلے ہی مختلف دفعات کے تحت چارج شیٹ بھی عدالت مجاز میں داخل کئے گئے ہیں۔
ای ڈی کو تحقیقات کے دوران پتہ چلا ہے کہ اس وقت کے بینک منیجر نے سال 2014-19کے درمیان میر گنڈ پٹن اور خان پیٹھ برانچوں میں تعینات رہتے ہوئے دھوکہ دہی سے 107کروڑ روپیہ کا لون منظور کیا تھا۔
ای ڈی کے مطابق منظور کئے گئے قرضوں کو بعد ازاں نزدیکی جاننے والوں ، ڈرائیور ، یومیہ اجرت پر کام کرنے والے کارکن وغیرہ کے بینک کھاتوں میں جمع کرنے کے بعد یہ رقم بینک برانچ منیجر نے اپنے اہل خانہ کے بینک اکاونٹس میں منتقل کی اور ان پیسوں کو غیر منقولہ جائیدادوں کے حصول کے لئے استعمال کیا گیا۔
