اننت ناگ (جموں کشمیر) : پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے یُوٹی فاونڈیشن ڈے (UT Foundation Day) منانے پر انتظامیہ کی سخت مخالف کی، انہوں نے کہا کہ ’’آج کا دن جموں کشمیر خاص کر پی ڈی پی کے لئے کالا دن ہے۔‘‘ محبوبہ کے مطابق ’’اس دن کو کالے دن کے طور پر تب تک یاد کیا جائے گا جب تک ریاست کے خصوصی اختیارات کو بحال نہیں کیا جاتا۔‘‘ سابق وزیر اعلیٰ کا مزید کہنا ہے کہ ’’جب تک نہ جموں کشمیر کے وسائل عوام کے حقوق، امن بحالی، مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کی پیش رفت کی جائے، تب تک پی ڈی اپنی جد و جہد برقرار رکھے گی۔‘‘
محبوبہ مفتی نامی نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر، بی جے پی کے لئے ایک لیبارٹری بن چکی ہے،کیونکہ بی جے پی یہاں پر مختلف قسم کے تجربات کرتی ہے۔ بی جے پی پورے ملک میں رہنے والے اقلیتی طبقہ کو یہ پیغام دینا چاہتی ہے کہ ان (بی جے پی) کو یہ طاقت ہے کہ وہ مسلم اکثریتی خطہ کے خلاف کوئی بھی فیصلہ لے سکتے ہیں، من مانی کر سکتے ہیں ریاست کو تقسیم کر سکتے ہیں، وسائل چھین سکتے ہیں۔‘‘
پی ڈی پی سرپرست نے مزید کہا کہ ’’1947 سے لے کر آج تک کسی بھی ریاست کو یونین ٹیریٹری نہیں بنایا گیا، بلکہ یونین ٹریٹریز کو ریاست کا درجہ دیا گیا، اسلئے جموں کشمیر کے ساتھ جو زیادتی کی گئی وہ کسی بھی ریاست کے ساتھ نہیں کی گئی۔ جموں کشمیر کے لوگوں نے مشکل حالات میں 1947 میں روایات کو درکنار کرکے ایک فیصلہ لیا تھا اور بھارت کے ساتھ ہاتھ ملایا تھا تاکہ اس جمہوری ملک کے ساتھ با اختیار رہ کر ریاست کی خصوصی شناخت بحال رہے اور یہاں کے لوگ عزت سے رہ سکیں۔‘‘
محبوبہ مفتی نے امید ظاہر کی کہ ’’جو حالیہ سرکار بنی ہے وہ سرکار بھی مل جل کر جموں کشمیر کو مصیبت کے دل دل سے باہر نکالنے میں پہل کرے گی۔‘‘ ان باتوں کا اظہار محبوبہ مفتی نے جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات چیت کے دوران کیا۔