سری نگر2نومبر(یو این آئی)جموں وکشمیر کی گرمائی راجدھانی سری نگر کے خانیار علاقے میں دس گھنٹے تک جاری رہنے والی جھڑپ میں لشکر کمانڈر مارا گیا ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ ابتدائی فائرنگ میں سیکورٹی فورسز کے چار اہلکار زخمی ہوئے جنہیں علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا۔
اطلاعات کے مطابق پائین شہر کے خانیار علاقے میں ملی ٹینٹوں کی موجودگی کی اطلاع موصول ہونے کے بعد سیکورٹی فورسز نے درمیانی شب علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ ہفتے کی صبح جوں ہی سلامتی عملے کے اہلکار مشتبہ رہائشی مکان کے نزدیک پہنچے تو وہاں پر موجود ملی ٹینٹوں نے اندھا دھند فائرنگ شروع کی چنانچہ سیکورٹی فورسز نے بھی جوابی کارروائی کا آغاز کیا جس دوران شدید گولیوں کا تبادلہ شروع ہوا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتدائی فائرنگ میں سی آر پی ایف اور ایس او جی کے چار اہلکار زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ گولیوں کا تبادلہ تھم جانے کے بعد سیکورٹی فورسز نے جائے تصادم کے نزدیک ملی ٹینٹ کی لاش برآمد کی جس کی بعد میں شناخت لشکر کمانڈر عثمان بھائی عرف ولید ساکن پاکستان کے بطور کی گئی ہے۔
پولیس کے ایک سینئر آفیسر نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ خانیا ر تصادم میں لشکر طیبہ کا مطلوب ترین کمانڈر مارا گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ لشکر کمانڈرعثمان بھائی کشمیر میں کافی عرصہ سے سرگرم تھا اور وہ عام شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنانے اور سیکورٹی فورسز پر حملوں میں براہ راست ملوث تھا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ لشکرکمانڈر کی ہلاکت سے ملی ٹینٹ تنظیم کو شدید دھچکا لگا ہے جبکہ یہ سیکورٹی فورسز کے لئے بڑی کامیابی ہے۔