جموں:کشتواڑ کے دورافتادہ علاقے منجولہ میں مشتبہ ملی ٹینٹوں نے مبینہ طورپر دو ولیج ڈیفنس گارڈ (وی ڈی جی) کا اغوا کرنے کے بعد ان کا بے دردی کے ساتھ قتل کیا ہے۔
سیکورٹی فورسز نے ایک وسیع علاقے کو محاصرے میں لے کر بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن شروع کیا۔
جموں وکشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے دو محافظوں کے بہیمانہ قتل کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔
اطلاعات کے مطابق کشتواڑ کے جنگلی علاقے منجولہ میں مبینہ طور پر مشتبہ ملی ٹینٹوں نے دو ولیج ڈیفنس گارڈ (وی ڈی جی) کا اغواکرنے کے بعد انہیں گولیوں سے بوندھ کر رکھ دیا۔
مہلوکین کی شناخت نذیر احمد اور کلدیپ کمار کے بطور ہوئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے ایک وسیع جنگلاتی علاقے کو محاصرے میں لے کر فرار ہونے کے سبھی راستوں پر پہرے بٹھا دئے ہیں۔
دریں اثنا جموں وکشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کشتواڑ کے جنگلی علاقے میں دو دفاعی محافظوں کے قتل کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
انہوں نے کہاکہ دو دفاعی محافظوں کا جنگلی علاقے میں بہیمانہ قتل کیا گیا اور اس واقعے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ تشدد کے ایسے واقعات جموں وکشمیر میں دیر پا امن کے حصول میں رکاوٹ پیدا کر رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے کہاکہ دکھ کی اس گھڑی میں دفاعی محافظوں کے گھر والوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
دریں اثنا پولیس ذرائع نے جانکاری فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ دو دفاعی محافظ جن کی شناخت نذیر احمد ولد محمد خلیل اور کلدیپ کمار ولد امر چند ساکنان اوہلی کانتوارہ جو مویشیوں کو چرانے کی خاطر یومیہ منزلہ دھر جاتے تھے لیکن آج شام تک گھر واپس نہیں لوٹے۔
انہوں نے کہاکہ مبینہ طورپر ملی ٹینٹوں نے دونوں کا اغوا کرنے کے بعد انہیں بے دردی کے ساتھ قتل کیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق ابھی تک دونوں کی لاشیں باز یاب نہیں کی جاسکی ہے ، سیکورٹی فورسز نے وسیع العریض جنگلاتی علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا ہے۔
