سرینگر//زبرون پہاڑیوں کے دامن میں ایشاء کا سب سے بڑا باغ گل لالہ کو 23مارچ کو مقامی و غیر مقامی سیاحوں کیلئے کھول دیا جائے گا کی بات کرتے ہوئے ڈائریکٹر فلوریکلچرکا کہنا تھا کہ اس وقت وادی کشمیر میں سیاحوں کی اچھی خاصی تعداد موجود ہے اور امید ہے کہ ماہ مارچ کے آخر تک اس میں اور زیادہ اضافہ ہوگا ۔ زبرون پہاڑیوں کے دامن میں ایشاء کا سب سے بڑا باغ گل لالہ اب سے چھ دن بعد مقامی و غیر مقامی سیاحوں کیلئے کھول دیا جائے گا جہاں پر 15الاکھ ٹولپ سیاحوں کا استقبال کرنے کیلئے لہلاتے ہیں ۔اس سلسلے میں ڈائریکٹر فلورکلچرکشمیر فاروق احمد راتھرنے بتایا کہ اس سال باغ میں پندرہ لاکھ گْل لالہ اْگائے گئے ہیں۔ 62 اقسام کے گْل لالہ آئندہ چند دنوں میں کھلیں گے ، جس کے بعد اس باغ کو عام لوگوں کے لئے کھول دیا جائے گا۔ ڈائریکٹر فلورکلچر کشمیر کا کہنا ہے کہ محکمہ نے ٹولپ گارڈن کی تشہیر کے لئے پہلے ہی کئی اقدامات کئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سیاحوں کو باغ گْل لالہ کی طرف راغب کرنے کے لئے سوشل میڈیا کا بھی استعمال کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس باغ کی تشہری کے لئے میٹرو ٹرین اور دلی کے ٹرمنل تھری ہوائی اڈے پر بھی ہورڈنگس لگائی گئی ہیں۔ تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ باغ گْل لالہ کی سیر کیلئے آئیں۔ انہوں نے کہا کہ باغ کے باہر مختلف اسٹال بھی لگائے جائیں گے ، جہاں کشمیر کی دستکاریوں ، کشمیر کے کھان پان اور یہاں کی تہذیب و تمدن کی عکاسی کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ باغ میں جانے کے لئے سرکار نے انٹری ٹکٹ اجرا کرنے کا کام گزشتہ برس کی طرح ہی نجی کمپنی کو سونپ دیا ہے۔ محکمہ کے ڈائریکٹر کشمیر کووڈ کی وبا کے بعد یہاں آنے والے سیاحوں کی تعداد سے کافی خوش ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جولائی دو ہزار بیس سے سیاحوں نے دوبارہ وادی کشمیر کا رْخ کرنا شروع کیا اور پندرہ مارچ تک لگ بھگ 63 ہزار سیاح وادی آچکے ہیں۔ ان کے مطابق زیادہ تر سیاح موسم سرما کے دوران ہی وارد کشمیر ہوئے اور آغاز میں زیادہ تر سیاحوں نے گْلمرگ کا رْخ کیا۔اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس دسمبر کے مہینے میں تیرہ ہزار سیاح گْلمرگ آئے جبکہ جنوری دو ہزار اکیس میں یہ تعداد بڑھ کر اٹھارہ ہزار ہوگئی۔ فروری اور مارچ کے مہینوں کے دوران سیاحوں نے گْلمرگ کے ساتھ ساتھ پہلگام اور سرینگر کے اطراف کا بھی رْخ کیا۔