سرینگر//دفعہ 370کے خاتمہ کے بعد جموں کشمیر میں عسکری حملوں میں کافی کمی ریکارڈ کی گئی کی بات کرتے ہوئے سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے ڈائریکٹر جنرل کلدیپ سنگھ نے کہا کہ سی آر پی ایف نے جموں کشمیر میں یکم مارچ 2021 سے 16 مارچ 2022 تک تقریباً 175 کو ہلاک کر دیا جبکہ 183 ملی ٹنٹوں کو گرفتار کرکے جیل بھیجا گیا ہے۔اسی دوران انہوں نے کہا کہ جمو ں کشمیر کی صورتحال قابو سے باہر نہیںہے بلکہ حالات بالکل پر امن اور قابو میںہے ۔ سی این آئی کے مطابق خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے سی آر پی ایف کے ڈی جی کلدیپ سنگھ نے کہا کہ سی آر پی ایف نے یکم مارچ 2021 سے 16 مارچ 2022 تک جموں و کشمیر میں 175عسکریت پسندوں کوہلاک کیا اور 183 کو پکڑا۔سی آر پی ایف کے ڈی جی کلدیپ سنگھ نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت نے سیکورٹی فورسز کو ہدایت دی ہے کہ وہ ملک میں مختلف مقامات پر سالانہ تقریب کے موقع پر پریڈ کا اہتمام کریں اور طاقت کا مظاہرہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے مختلف حصوں میں سیکورٹی فورسز کی جانب سے پریڈ کے انعقاد کا مقصد یہاں کے شہریوں اور نوجوانوں میں جوش و خروش اور تحریک پیدا کرنا ہے۔ڈی جی کلدیپ سنگھ نے کہا کہ سی آر پی ایف کی 32 خواتین اہلکاروں کو وی آئی پی سیکورٹی ونگ میں شامل کیا گیا ہے۔ ہم ہمیشہ خواتین کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، خواتین بھی COBRA میں حصہ لے رہی ہیں۔ سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے ڈائریکٹر جنرل کلدیپ سنگھ نے کہا کہ رسک فنڈ سے مالی امداد کے تحت کارروائی میں مارے گئے فوجیوں کی رقم 20 لاکھ روپے سے بڑھا کر 30 لاکھ روپے اور دیگر تمام معاملات کے لیے 15 لاکھ روپے سے بڑھا کر 20 روپے کر دی گئی ہے۔ اسی دوران انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کی صورتحال بالکل قابو میں ہے اور جموں کشمیر کے حالات قابو سے باہر نہیں ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ جموں کشمیر کی خصوصی پوزیشن دفعہ 370کے خاتمہ کے بعد سنگبازی کے واقعات مکمل طور پر ختم ہو چکے ہیں جبکہ سرحدوں پر دراندازی کے واقعات میں کمی آنے کے ساتھ ساتھ عسکری حملوں میں بھی کافی کمی ریکارڈ کی گئی ہے ۔