سرینگر،23مارچ:
معاشرے میں خواتین کے حقوق سے قوم کی ترقی ہوتی ہے اور اسی بات کو ملحوظ نظر رکھتے ہوئے جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس نے زبردست چیلنجوں کے باوجود بھی روز اول سے ہی تینوں خطوں کی سے وابستہ صنف نازک کو سماج میں اونچا مقام دلانے اور ان کی بااختیاری کی تاریخی اور انقلاب اقدامی اٹھائے ہیں ۔
ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس کے ترجمانِ اعلیٰ تنویر صادق نے آج پارٹی ہیڈکوارٹر پر پارٹی کی خواتین ونگ سے وابستہ لیڈران، عہدیداران اور ڈی ڈی سی ممبران سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
خواتین عہدیداروں نے ترجمانِ اعلیٰ کو اپنے اپنے علاقوں کے لوگوں کے مسائل سے آگاہ کیاجبکہ ڈی ڈی سی ممبران نے رہائشی سہولیات کا مسئلہ اُٹھایا۔ انہوں نے موقعے پر ہی مذکورہ معاملات متعلقہ حکام کیساتھ اُٹھا کر ان کا سدباب کرانے کی تاکید کی۔ ا
نہوں نے کہا کہ خواتین کا سماجی مقام معاشرے میں اہمیت کا حامل ہے، اگرچہ اس جانب بہت کام ہوا ہے تاہم ابھی بھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔ عورتوں کی راہوں میں اِس وقت بھی مشکلات اور مسائل کھڑے ہیں، انہیں جہیز اور دیگر سماجی بدعات کی وجہ سے تشدد کا شکار ہونا پڑتا ہے جس کے خلاف ہمیں صف آرا ہونا چاہیے۔ غربت، مہنگائی، تشدد اور حالات کی خرابی کا براہ راست اثر خواتین پر پڑتا ہے۔
تنویر صادق نے کہا کہ کہ نیشنل کانفرنس نے اپنے منشور اور نیا کشمیر کے پروگرام میں خواتین کے حقوق کی پاسداری کے بھارے میں واضح پالیسی اختیار کی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ آج سے 75سال پہلے ’’نیا کشمیر‘‘ منشور میں خواتین کی کو بااختیار بنانے کی بات پوری وضاحت کے ساتھ کہی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ مادر مہربان بیگم شیر کشمیر شیخ محمد عبداللہ نے ریاست کی خواتین خصوصاً گوجر بکروال اور دیگر پسماندہ طبقوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کی حالت سدھارنے میں جو رول ادا کیا ہے وہ ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔اس موقعے پر خواتین ونگ کی ریاستی صدر شمیمہ فردوس ، صوبائی سکریٹری ایڈکیٹ شوکت احمدمیر، صوبائی صدر انجینئر صبیہ قادری اور نائب صدر صوبہ سید توقیر احمد بھی موجود تھیں۔