سری نگر، 23مارچ:
صورہ میں پولیس اہلکار کی ہلاکت اور حالیہ ملی ٹینٹ حملوں کے پیش نظرسری نگر سمیت وادی کے قرب و جوار بالخصوص حساس اضلاع میں سیکورٹی بندوبست کو مزید سخت کر دیا گیا ہے۔
شہر میں جہاں ناکوں کے جال کو مزید توسیع دی گئی ہے وہیں حساس مقامات پر سیکورٹی کی نفری میں بھی اضافہ کیا گیا ہے اور انہیں مزید چوکنا بھی رکھا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ سری نگر کی تازہ ترین سیکورٹی صورتحال پر سینئر آفیسران کے درمیا ن ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ بھی منعقد ہوئی جس دوران شہر میں سیکورٹی گرڈ کو مزید مضبوط کرنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔
یو این آئی اردو کے ایک نامہ نگار نے مختلف علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد بتایا کہ سری نگرسمیت وادی کے باقی اضلاع میں سیکورٹی بندوبست کو مزید سخت کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بعض مقامات پر سیکورٹی فورسز اہلکار سکوٹر سواروں کو روک کر ان کے بیگوں کی تلاشی لے رہے تھے۔
موصوف نامہ نگار نے کہا کہ سیکورٹی فورسز اہلکار مشکوک نظر آنے والے راہگیروں کو بھی روک کر ان کی جامہ تلاشی اور ان کے شناختی کارڈ چیک کرنے کے بعد انہیں اپنے اپنے منزلوں کی طرف جانے کی اجازت دیتے تھے۔
ذرائع نے بتایا کہ شہر سری نگر میں سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے لوگوں پر نظر گزر رکھی جارہی ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر سیکورٹی فورسز کی تعیناتی عمل میں لا کر راہگیروں اور گاڑیوں کی باریک بینی سے تلاشی لی جارہی ہیں۔
دریں اثنا جنوبی کشمیر کے چار اضلاع شوپیاں، کولگام ، اننت ناگ اور پلوامہ میں بھی سیکورٹی فورسز کو مستعد رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سرگرم ملی ٹینٹوں اور ان کے معاونین کے خلاف پوری وادی میں بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا گیا ہے تاکہ امکانی حملوں کو رونما ہونے سے پہلے ہی ٹالا جاسکے۔
ذرائع نے بتایا کہ پوری وادی میں سیکورٹی فورسز کو چوکس رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں تاکہ جنگجووں کے منصوبوں کو ناکام بنایا جاسکے۔
دریں اثنا صورہ میں پولیس اہلکار کی ہلاکت کے بعد سری نگر کی سیکورٹی صورتحال پر ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ منعقد ہوئی۔
ذرائع نے بتایا کہ پولیس سربراہ دلباغ سنگھ کی سربراہی میں منعقدہ اس میٹنگ میں پولیس اور دیگر سیکورٹی ایجنسیوں سے وابستہ عہدیداروں نے شرکت کی۔معلوم ہوا ہے کہ میٹنگ کے دوران شہر میں سیکورٹی گرڈ کو مزید مضبوط کرنے کے احکامات صادر کئے گئے جبکہ حساس علاقوں میں سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری کو بھی تعینات کرنے کا فیصلہ لیا گیا ۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ امکانی حملوں کو ٹالنے کی خاطر پوری وادی میں سیکورٹی فورسز کو چوبیس گھنٹے مستعد رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔