سری نگر: قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں کالعدم جنگجو تنظیم جیش محمد کے ایک کمانڈر کی 7غیر منقولہ جائیدادوں کو ضبط کر دیا۔
این آئی اے نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ کیسری گام پلوامہ میں واقع سرتاج احمد مانتو نامی دہشت گرد کی جائیدادکو یو اے پی اے ایکٹ کے تحت این آئی اے کی ایک خصوصی عدالت کے احکامات پر قرق کردیا گیا۔
بیان میں کہا گیا کہ سرتاج احمد ملک کو 31 جنوری 2020 کو گرفتار کیا گیا تھا اور اس کی تحویل سے اسلحہ وگولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بر آمد کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا: ‘این آئی اے نے مذکورہ دہشت گرد کو 27 جولائی 2020 کو آئی پی سی کے مختلف دفعات، دھماکہ خیز مواد ایکٹ، یو اے (پی) ایکٹ اور انڈین وائر لیس ٹیلی گرادی ایکٹ 1933 کے تحت چارج شیٹ دائر کی تھی۔’
انہوں نے کہا: ‘یہ مقدمہ دہشت گردوں کی نقل و حمل، سرحد پار سے کشمیر میں در اندازی اور جیش محمد کے دہشت گرد کارندوں سے ہتھیار، دھماکہ خیز مواد وغیرہ ضبط کرنے سے متعلق ہے’۔
این آئی اے بیان میں کہا گیا: ‘این آئی اے کی تحقیقات نے حکومت ہند کے خلاف دہشت گردی کی سازش کے ایک حصے کے طور پر در انداز دہشت گردوں کو وادی کشمیر میں لے جانے اور سیکورٹی فورسز/ اپریٹس پر حملے کرنے کی تیاری میں انہیں محفوظ پناہ گاہ فراہم کرنے کی ملزموں کی سازش کا پردہ فاش کیا ہے’۔
بیان میں کہا گیا: ‘جیش محمد کی بنیاد سال 2000 میں مولانا مسعود اظہر نے ڈالی تھی اور اس کا صدر مقام بہا ولپور پاکستان میں واقع ہے’۔
انہوں نے کہا: ‘معرض وجود میں آنے سے لے کر جیش محمد نے جموں وکشمیر اور ہندوستان میں کئی حملے انجام دئے ہیں اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کی قرار داد 1267 کے ذریعے جیش محمد کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دیا گیا ہے اور مسعود اظہر کو “عالمی دہشت گرد” نامزد کیا گیا ہے’۔