سری نگر،5 مئی :
شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں واقع معروف سینٹ جوزف ہائیر سکنڈری اسکول میں عملے کی ہڑتال کے باعث تدریسی عمل معطل رہنے سے سینکڑوں طلبا کا کیرئر داؤ پر لگ گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مذکورہ اسکول کے اساتذہ و دیگر عملہ گذشتہ قریب ایک ہفتے سے تنخواہوں میں اضافے اور دیگر مطالبوں کو لے کر ہڑتال پر ہیں جس کے باعث اسکول میں تدریسی عمل معطل ہو کر رہ گیا ہے۔
عملے کا الزام ہے کہ اسکول انتظامیہ عملے کی تنخواہوں میں سالانہ 6 فیصدی اضافہ کرتی تھی لیکن گذشتہ دو برسوں کے دوران کورونا وبا کی وجہ سے یہ عمل بند کر دیا گیا۔
ان کا کہنا کہ اسکول انتظامیہ نے حال ہی میں ہماری تنخواہوں میں برائے نام اضافے کا اعلان کیا جو ہمیں قابل قبول نہیں ہے۔
دریں اثنا اسکول کے نائب پرنسپل کی طرف سے جاری ایک نوٹس میں والدین سے کہا گیا ہے کہ اپنے بچوں کو فی الحال اسکول نہ بھیجیں۔
نوٹس میں کہا گیا ہے: ’میں بھاری دل سے آپ کو اسکول میں بچوں کی باقاعدہ تعلیمی سرگرمیوں کی معطلی کے متعلق مطلع کرتا ہوں ہمیں بیرونی مفاد پرستوں کی طرف سے کلاسز میں رخنہ ڈلنے کے خدشات ہیں جس سے ہماری بچوں کی حفاظت و سلامتی خطرے میں پڑنے کا احتمال ہے‘۔
وائس پرنسپل نے نوٹس میں کہا ہے: ’ہمیں اپنے ملازموں کی صلاحیتوں پر پورا اعتماد ہے لیکن ہم اپنے بچوں کی سلامتی اور تحفظ کو خطرے میں نہیں ڈال سکتے ہیں‘۔
انہوں نے نوٹس میں کہا کہ ہم کلاسز نہ لگنے سے بچوں کو ہونے والے تعلیمی نقصان کو سمجھتے ہیں خاص کر ایسے وقت میں جب تدریسی عمل معطل رہنے کے بعد ابھی بحال ہی ہو رہا ہے۔
نوٹس میں امید ظاہر کی گئی ہے کہ اسکول میں تعلیمی سرگرمیاں جلد بحال ہوں گی۔موصوف وائس پرنسپل نے تعلیمی سرگرمیوں کی معطلی کو بدقمستی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا ہے کہ کلاس ورک کی معطلی کو عید چھٹیوں کی توسیع متصور کیا جائے۔(یو این آئی)