سری نگر،06 مئی:
وادی کشمیر کے معروف ماہر موسمیات فیضان عارف کا کہنا ہے کہ مارچ سے لے کر مئی کے آخر تک ژالہ بھاری ہونا معمول کا معاملہ ہے ۔
انہوں نے بتایاکہ سنیچر اور اتوار کے روز بھی چند علاقوں میں ژالہ بھاری متوقع ہے۔
ان کا مزید کہنا متھا کہ آنے والے ہفتے یعنی 11سے 14مئی کے درمیان درجہ حرارت معمول سے زیادہ ریکارڈ ہوگا اور اس دوران وادی میں کہیں کہیں درجہ حرارت 30 ڈگری کو بھی پار کرسکتا ہے۔
معروف ماہر موسمیات فیضان عارف نے یو این آئی اردو کے ساتھ بات چیت کے دوران بتایا کہ وادی کشمیر میں پچھلے کچھ ہفتوں سے ژالہ بھاری ہو رہی ہے جس وجہ سے کھڑی فصلوں اور میوہ باغات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ژالہ بھاری ہونا معمول کا معاملہ ہے تاہم امسال بارش کی طرح ژالہ بھاری بھی معمول سے کم ہوئی ہے۔
فیضان عارف نے بتایا کہ مارچ سے لے کر مئی کے آخر تک ژالہ بھاری کے لئے موسم موافق ہوتا ہے ۔
انہوں کہا کہ چونکہ گزشتہ ہفتے پہاڑی علاقوں میں برف باری ہوئی جس وجہ سے اوپری سطح پر اس وقت موسم سرد ہے اور یہی وجہ ہے کہ ژالہ بھاری ہو رہی ہے۔
اُن کے مطابق درجہ حرارت میں اضافہ کے ساتھ ہی ژالہ بھاری کا خطرہ بھی ٹل جائے گا ۔
فیضا ن عارف نے امکان ظاہر کیا کہ سنیچر یعنی 7 اور 8 مئی کو بھی وادی میں کہیں کہیں ژالہ بھاری کا امکان ہے۔
درجہ حرارت میں اضافہ درج ہونے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں ماہر موسمیات نے بتایا کہ 11سے لے کر 14مئی کے درمیان درجہ حرارت معمول سے زیادہ ریکارڈ ہوگا اور کچھ علاقوں میں اس دوران درجہ حرارت 30ڈگری کو بھی پار کرنے کا امکان ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آنے والے ہفتے کے دوران موسم خشک ہی رہے گا اور اس دوران بارشیں ہونے کا کوئی امکان نظر نہیں آرہا ہے۔
واضح رہے کہ سری نگر سے تعلق رکھنے والا 21 سالہ نوجوان فیضان عارف ایک ایسا ماہر موسمیات ہے جو اس شعبے کے کسی انسٹی ٹیوٹ میں بغیر کوئی تربیت حاصل کئے برسوں سے موسم کے متعلق بر وقت اور صحیح پیش گوئیاں کرتا ہے۔
کئی بار ایسا بھی دیکھا گیا کہ ان کی پیش گوئیاں ہی متعلقہ محکمے کی طرف سے کی جانے والی پیش گوئیوں کے مقابلے میں زیادہ درست ثابت ہوئیں۔
موصوف ماہر موسمیات کی موسمی پیش گوئیوں کو جاننے کے لئے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبدللہ جیسے کئی بڑے سیاسی لیڈران اور بڑے صحافی ان کے انسٹاگرام اکاونٹ پر کشمیر ویدر کو فالو کرتے ہیں۔ (یو این آئی)