سری نگر،16 مئی:
بارہمولہ میں کشمیری پنڈت ملازمین کا احتجاج تیسرے روز بھی جاری رہا جس دوران ملازمین نے اُن کی مانگوں کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ پیر کے روز بارہ مولہ میں کشمیری پنڈت ملازمین نے انتظامیہ کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرئے کئے اور پتلا بھی نذر آتش کیا۔
نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران مظاہرین نے کہاکہ پچھلے تین روز سے وہ لگاتار احتجاج پر ہیں تاہم جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ابھی تک اُن کے ساتھ ملاقات نہیں کی۔
انہوں نے بتایا کہ ضلع بارہ مولہ کی ضلع ترقیاتی کمشنر سحرش اصغر اور ایس ایس پی یہاں پر آئے اور اُن سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے جس کے لئے ہم اُن کے شکرگزار ہے۔
مظاہرین کا مزید کہنا تھا کہ ابھی تک ایل جی آفس کی جانب سے اُن کے ساتھ کوئی رابط قائم نہیں کیا گیا اور ہم یہ سوال پوچھتے ہیں انتظامیہ کشمیر کو کس اور دھکیلنا چاہتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہم پریشان ہے لیکن ایل جی انتظامیہ کے کانوں تک جوں تک نہیں رینگتی ۔
کشمیری پنڈت مظاہرین نے بتایا کہ بھاجپا صدر رویندر رینا نے اتوار کے روز شیخ پورہ بڈگام کا دورہ کیا اور وہاں پر احتجاج پر بیٹھے ملازمین کے ساتھ ملنے کی کوشش کی لیکن کشمیری پنڈتوں نے اُن کا بائیکاٹ کیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ جس پی ایم پیکیج کے تحت اُنہیں کشمیر میں تعینات کیا گیا اُس پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے اور حالات بہتر ہونے تک ہمیں سیکورٹی زون والے علاقوں میں ہی تعینات کیا جائے ۔ (یو این آئی)