سری نگر،25 مئی :
پی ڈی پی کے یوتھ لیڈر وحید الرحمان پرہ کو ہائی کورٹ کی طرف سے بدھ کے روز ضمانت مل گئی۔انہیں قومی تحقیقاتی ایجنسی نے25 نومبر 2020 کو حزب المجاہدین نامی جنگجو تنظیم کے ساتھ مبینہ روابط ہونے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔
وحید الرحمان پرہ کے وکیل شارق ریاض نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: ’ہائی کورٹ سے وحید پرہ کو ضمانت مل گئی ٹرائل کورٹ کے حکم کو ایک طرف رکھا گیا‘۔
انہوں نے اپنے ٹویٹ میں مزید کہا: ’ان کے دفاع کی قیادت کرنا اور ان کی ضمانت کی اپیل پر بحث کرنا میرا فرض تھا وحید اب زائد از ایک برس تک حراست میں رہنے کے بعد رہا ہوں گے‘۔
پارٹی صدر محبوبہ مفتی نے وحید الرحمان پرہ کو ضمانت ملنے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: ’بالآخر قریب دو برسوں کے بعد وحید پرہ کو ضمانت مل گئی امید ہے کہ وہ اب جلد ایک آزاد آدمی کے طور پر باہر نکلیں گے‘۔
ان کا ٹویٹ میں مزید کہنا تھا: ’میں وکیل شارق کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گی جنہوں نے ان کا مقدمہ انتہائی عزم اور یقین کے ساتھ لڑا‘۔
جموں وکشمیر پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد غنی لون نے بھی وحید پرے کو ضمانت ملنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: ’کتنی اچھی خبر ہے کہ وحید پرہ کو ضمانت مل گئی ہے وہ میرا سابق جیل ساتھی اور نوجوانی کا دوست ہے‘۔
انہوں نے اپنے ٹویٹ میں مزید کہا: ’وہ مشکل وقت سے گذرا میں وحید اور اس کے اہلخانہ کے لئے خوش ہوں‘۔
بتادیں کہ وحید الرحمان پرہ کو 25 نومبر 2020کو این آئی اے نے ڈی ڈی سی انتخابات کے لئے کاغذات نامزدگی جمع کرنے کے پانچ روز بعد گرفتار کیا تھا۔
جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ سے تعلق رکھنے والے وحید الرحمان پرہ پر این آئی اے نے جنگجو تنظیم حزب المجاہدین سے روابط رکھنے کا الزام عائد کیا ہے اور انہیں امپھالہ جیل جموں میں مقید رکھا گیا تھا۔
وحید الرحمان پرہ نے جیل میں مقید رہنے کے باوجود ڈی ڈی سی حلقہ انتخاب پلوامہ اول سے جیت درج کی۔
انہوں نے اس سے قبل کسی بھی الیکشن میں امیدوار کی حیثیت سے حصہ نہیں لیا تھا۔ یہ ان کا بحیثیت امیدوار پہلا الیکشن بھی تھا اور پہلی جیت بھی تھی۔
