سری نگر،07 جولائی:
کشمیری علماء نے جمعرات کو ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران متحدہ مجلس علماءجموں و کشمیر کے امیر اعلیٰ و سرپرست میرواعظ مولوی عمر فاروق کو فوری طورپر رہا کرنے کا سرکار سے مطالبہ کیا ہے۔
متحدہ مجلس علما ء نے حکمرانوں اور انتظامیہ سے تاکید کی ہے کہ وہ کشمیر کی سب سے بڑی عبادتگاہ مرکزی جامع مسجد سری نگر میں نماز جمعہ کی ادائیگی کو یقینی بنانے کے لئے آئندہ کسی قسم کا رخنہ نہ ڈالیں ۔کشمیر کے سرکردہ علماءاور دینی و سماجی تنظیموں کے سربراہان جن میں دارالعلوم رحیمیہ بانڈی پورہ ، مفتی اعظم کی مسلم پرسنل لاء بورڈ، انجمن شرعی شیعان، جمعیت اہلحدیث، جماعت اسلامی، کاروان اسلامی، اتحاد المسلمین، انجمن حمایت الاسلام،انجمن تبلیغ الاسلام، جمعیت ہمدانیہ، انجمن علمائے احناف، دارالعلوم قاسمیہ،دارالعلوم بلالیہ ، انجمن نصرۃ الاسلام، انجمن مظہر الحق،جمعیت الائمہ والعلمائ، انجمن ائمہ و مشائخ کشمیر،دارالعلوم نقشبندیہ ، دارالعلوم رشیدیہ ،اہلبیت فاؤنڈیشن، مدرسہ کنز العلوم ،پیروان ولایت،اوقاف اسلامیہ کھرم سرہامہ ،بزم توحید اہلحدیث ٹرسٹ، انجمن تنظیم المکاتب ، محمدی ٹرسٹ، انجمن انوار الاسلام،کاروان ختم نبوت، دارالعلوم سید المرسلین، انجمن علما و ائمہ مساجد ، فلاح دارین ٹرسٹ ویلفیئر سوسائٹی اسلام آباد اور دیگر جملہ معاصر دینی، ملی ، سماجی اور تعلیمی انجمن کے ذمہ داران شامل ہیں نے یہاں سری نگر میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔
متحدہ مجلس علما کی قرارداد جسے مجلس کے ایک اہم اور ہنگامی اجلاس میں آج پاس کی گئی اور کل مورخہ 8 جولائی 2022 جمعتہ المبارک کے موقعہ پر وادی بھر کے خطیب و ائمہ عوامی تائید کیلئے پیش کریں گے۔
متحدہ مجلس علما جموں وکشمیر کے مقتدر، سرکردہ اور بنیادی اراکین کے ایک خصوصی اجلاس مورخہ7 جولائی2022 بروز جمعرات جو متفقہ قرارداد پیش کرکے پاس کی گئی وہ حسب ذیل ہے:
(۱) متحدہ مجلس علما عیدالاضحی کی آمد پر ملت اسلامیہ خاص طور پر مسلمانان کشمیر کو دلی تہنیت اور مبارکباد پیش کرتے ہوئے وطن عزیز کے موجودہ ابتر حالات کے تناظر میں عید کی تقریبات سادگی سے منانے کی اپیل کرتا ہے اور اس موقعہ پر سماج کے غریب ،پسماندہ اور ضررتمندوں کی ہر ممکن دستگیری اور خبر گیری کی تلقین کرتا ہے تاکہ وہ بھی عید کی خوشیوں میں شامل ہو سکیں۔
(۲) متحدہ مجلس علما ءجموں وکشمیر کے موجودہ سماجی اور معاشرتی حالات اور ملت کشمیر کی زبوں حالی پر شدید فکر و تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ہمہ جہت اصلاح معاشرہ کی ضرورت کو ناگزیر سمجھتا ہے خاص طور پر ان دنوں شادی بیاہ اور دیگر سماجی تقریبات میں جن بیجا خودساختہ رسومات درآئی ہیں جو اسوئہ رسول اکرم ﷺکیخلاف ہیں کیونکہ نبی رحمتﷺکی زندگی ہمارے لئے بہترین نمونہ عمل ہے تاکہ ملت کشمیر خاص طور پر نوجوانوںکو جن سنگین نوعیت کے مسائل اور مشکلات کا سامنا ہے اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ان کا ازالہ ممکن ہو سکے۔
(۳) متحدہ مجلس علما ءحکمرانوں اور انتظامیہ کو تاکید کرتا ہے کہ وہ کشمیر کی سب سے بڑی عبادتگاہ مرکزی جامع مسجد سری نگر میں نماز جمعہ کی ادائیگی کو یقینی بنانے کیلئے آئندہ کسی قسم کا رخنہ نہ ڈالیں تاکہ مسلمانان کشمیر بغیر کسی رکاوٹ کے اس عظیم روحانیت کے مرکز میں اپنی حاضری اور عبادت و ریاضت سے اللہ تبارک و تعالیٰ کی خوشنودی حاصل کرسکیں۔
(۴) متحدہ مجلس علما اس امر پر انتہائی فکر و تشویش کا اظہار کرتا ہے کہ گزشتہ تین سال سے کشمیر کے سب سے بڑے دینی رہنما اور مجلس کے سرپرست اعلیٰ جناب میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق صاحب کو غیر اخلاقی اور غیر قانونی طور پر نظر بند رکھا گیا ہے جس کی وجہ سے موصوف کی تمام تر منصبی ذمہ داریاں شدید طور پر متاثر ہو رہی ہیں جو انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔
(۵) اس مرحلے پر متحدہ مجلس علما ءحکمرانوں اور انتظامیہ سے پر زور مطالبہ کرتا ہے کہ عید الا ضحیٰ اور قربانی کے پیش نظر میر واعظ کشمیر مولوی عمر فاروق کی رہائی یقینی بنائی جائے تاکہ موصوف صدیوں پر محیط نامور اکابر و اسلاف کے طرز عمل پر حسب سابق اپنے مذہبی فرائض اور ذمہ داریوں کو ادا کر سکیں۔
