سری نگر/علامہ اقبال لائبریری، کشمیر یونیورسٹی نے پیر کو لائبریری کلچر کو مزید فروغ دینے کے لیے لائبریری کے سابق اور موجودہ پیشہ ور افراد کو خیالات اور مہارت کا تبادلہ کرنے کے لیے ایک مشترکہ پلیٹ فارم فراہم کرنے کے لیے اپنی پہلی لائبریری میٹنگ کا انعقاد کیا۔ یونیورسٹی میںتقریب کے افتتاحی سیشن کی صدارت وائس چانسلر پروفیسر نیلوفر خان نے بطور مہمان خصوصی کی جبکہ ڈین ریسرچ پروفیسر ارشاد اے نوچو اور رجسٹرار ڈاکٹر نثار اے میر مہمان خصوصی تھے۔
اس موقع پر ماہرین تعلیم اور طلباء کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر نیلوفر نے کہا کہ علامہ اقبال لائبریری شمالی ہندوستان کی بہترین لائبریریوں میں سے ایک ہے اور یونیورسٹی اسے ملک کی بہترین لائبریری بنانے کے لیے اسے مزید اپ گریڈ کرنے کے لیے پرعزم ہے۔یہ کہتے ہوئے کہ ادارے راتوں رات تیار نہیں ہوتے، وائس چانسلرنے اے آئی ایل کو علم اور معلومات کے ایک بھرپور ذخیرہ میں تیار کرنے میں سابق لائبریرین اور عملے کے تعاون کو تسلیم کیا جس سے یونیورسٹی کے فیکلٹی، طلباء اور ریسرچ اسکالرز کو یکساں فائدہ پہنچ رہا ہے۔
پہلی لائبریری میٹ کے انعقاد پر اے آئی ایل کو مبارکباد دیتے ہوئے، پروفیسر نیلوفر نے کہا کہ اس طرح کی سرگرمیاں باقاعدگی سے منعقد کی جانی چاہئیں تاکہ لائبریری کے سابق پیشہ ور افراد لائبریری کلچر کو مزید تقویت دینے کے لیے عملے اور طلبہ کے ساتھ اپنی مہارت کا اشتراک کرسکیں۔
وی سی نے کہا، “اس طرح کی سرگرمیاں یونیورسٹی کو مزید اصلاحات لانے اور لائبریری خدمات کے کلیدی شعبوں میں نئی تکنیکی ترقیوں کو متعارف کرانے میں مدد فراہم کر سکتی ہیں۔ وی سی نے اس موقع پر سابق لائبریرین مسٹر ریاض روفائی اور ڈاکٹر اے ایم بابا کے علاوہ پروفیسر ایس ایم شفیع، سابق سربراہ، شعبہ لائبریری اینڈ انفارمیشن سائنسزکشمیر یونیورسٹی کو بھی اے آئی ایل کی ترقی میں ان کے تعاون پر مبارکباد دی۔پروفیسر ارشاد اے نوچو نے اپنے تاثرات میں کہا کہ اس طرح کے اجلاس لائبریری کی مزید ترقی کے لیے روابط پیدا کریں گے جو یونیورسٹی کی علمی و تحقیقی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ڈاکٹر نثار اے میر نے اپنے خصوصی کلمات میں قومی سطح پر یونیورسٹی کے بارے میں ایک مضبوط تاثر پیدا کرنے میں لائبریری کے کردار پر روشنی ڈالی۔