سری نگر، 20 جولائی: کرائم برانچ کشمیر (سی بی کے) نے بارہمولہ کے کنزر علاقے میں واقع سرکاری اراضی پر غیر قانونی طور پر قبضہ کرنے کے الزام میں 3 افراد کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔
سی بی کے کے ایک ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ کرائم برانچ کشمیر کی اقتصادی جرائم ونگ سری نگر نے سال 2018 کے ایک ایف آئی آر میں آر پی سی کے دفعات 420,447 – A اور120 – B کے تحت جوڈیشل مجسٹریٹ فرسٹ کلاس ٹنگمرگ کی ایک عدالت میں تین افراد کے خلاف چارج شیٹ دائر کی جو ضلع بارہمولہ کے دھوبی ون کنزر میں واقع سرکاری اراضی پر غیر قانونی طور پر قبضہ کرنے میں ملوث ہیں۔
بیان میں کہا گیا: ‘کرائم برانچ کشمیر کو ایک شکایت موصول ہوئی جس میں الزام لگایا گیا کہ محمد نجیب گونی ولد عبدالغنی گونی ساکن باغات برزلہ سری نگر نے غلام محمد بٹ ولد عبدالعزیز بٹ ساکن عثان بنگل کرہامہ بارہمولہ اور محمد اشرف وانی ولد منور وانی ساکن اٹیکو کرہامہ بارہمولہ نامی کچھ مقامی زمین دلالوں کے ساتھ ملی بھگت کرکے دھوبی ون کنزر میں واقع قریب 25 کنال سرکاری اراضی پر غیر قانونی طور پر قبضہ کیا ہے۔
بیان کے مطابق مذکورہ افراد نے اس اراضی پر سائن بورڈ اور پتھر کے بلاکس بھی لگائے ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ اس سلسلے میں پولیس تھانہ کرائم برانچ میں سال 2018 میں فوری طور پر مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کی گئی۔
سی بی کے بیان میں کہا گیا: ‘کیس کی تحقیقات کے دوران جمع کئے گئے شواہد سے ثابت ہوا کہ ملزموں نے مجرمانہ سازش کرتے ہوئے دھوبی ون کنزر بارہمولہ میں واقع 25 کنال سرکاری اراضی کے ٹکڑے پر غیر قانونی طور پر قبضہ کیا ہے’۔
موصوف ترجمان نے بیان میں کہا: ‘ مذکورہ افراد نے اس زمین کے ٹکڑے کی تار بندی کی ہے اور پتھروں کے بلاکس بھی لگائے ہیں اور اس طرح غیر قانونی اور دھوکہ دہی سے اس اراضی کو پلاٹس میں تبدیل کیا ہے تاکہ نجی خریداروں کو فروخت کیا جا سکے۔
بیان میں کہا گیا: ‘ تفتیش کے دوران مجرمانہ سازش ثابت ہوئی ہے جو آر پی سی کے دفعات 410, 447 – B اور120 – B کے تحت قابل سزا جرم ہے۔
بیان کے مطابق اس طرح اس کیس میں عدالت میں چارج شیٹ داخل کی گئی۔
