نیوز ڈیسک
سرینگر؍نیشنل کانفرنس نائب صدر عمر عبداللہ نے زیارت شیخ العالم شیخ نور الدین نورانیؒ واقعہ چرار شریف میں حاضری دی۔ انہوں نے اس موقعے پر عالم اسلام کی سربلندی، عالم انسانیت کی بقائ، جموں وکشمیر کے عوام کی فتح ونصرت ، خوشحالی اور فارغ البالی کیلئے دعا کی۔ اُن کے ہمراہ پارٹی ٹریجرر شمی اوبرائے، ترجمانِ اعلیٰ تنویر صادق ،سیاسی صلح کار مدثر شاہ میری اور مقامی عہدیداران بھی تھے۔
دریں اثناءوہاں موجودہ ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کیساتھ بات چیت کرتے ہوئے عمر عبداللہ کہا کہ میں یہاں کسی سیاسی یا الیکشن پروگرام کے سلسلے میں نہیں بلکہ صرف حاضری دینا آیا ہوں ۔ ایک سوال کے جواب میں بھاجپا کی طرف سے مذہبی منافرت پھیلانے کوبدقسمتی سے تعبیر کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہاکہ جب یہ لوگ حکومت میں ہوتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم 140کروڑ ہندوستانیوں کی ترجمانی کرتے ہیں اور میں مسلمان بھی شامل ہیں، لیکن جب الیکشن ہوتے ہیں تو نفرت پھیلانے کے بغیر ان لوگوں کو اور کچھ نہیں آتا ہے۔
الیکشن ضابطہ اخلاق میں صاف صاف الفاظ میں مذہبی منافرت پھیلانا ممنوع قرار دیا گیا ہے لیکن ظاہر سی بات ہے کہ بی جے پی والے موجودہ حالات سے گھبرائے ہوئے ہیں، یہی وجہ ہے کہ منگل سوتر اور مسلم لیگ کی باتیں ہورہی ہیں، یہاں تک کہ کل ایک بھاجپا وزیر نے یہاں تک کہہ ڈالا کہ مسلمان ہندوؤں کی زمینوں پر قبضہ کرنے کی تیاری کررہے ہیں۔
ایک اور سوال کے جواب میں عمر عبداللہ نے کہا کہ ہم کسی سے گھبرائے ہوئے نہیں ہیں، اگر ہم کسی سے ڈرے ہوتے بھاجپا کیخلاف میدان نہیںہوتے، اگر ہم گھبرائے ہوتے تو ہم بھی دوسروں کی طرف بھاجپا کی ہاں میں ہاں ملا رہے ہوتے، ہم یہاں بھر پور اندا زمیں بھاجپا اور اس کی پراکسیوں کیخلاف لڑ رہے ہیں۔