راجوری : پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے جموں و کشمیر میں لوک سبھا انتخابات کے لیے مہم شروع کر دی ہے۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ ہم صرف بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے نہیں بلکہ پوری مشینری کے ساتھ لڑ رہے ہیں۔ اپنی انتخابی مہم کے دوران ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے پی ڈی پی کے صدر نے کہا کہ جب جموں و کشمیر کا گاندھی کے ہندوستان کے ساتھ الحاق ہوا تھا تو یہ مسلم اکثریتی ریاست ہندوؤں کے ساتھ رہ رہی تھی۔ یہاں مسلمان، سکھ اور ہندو رہتے تھے، لیکن 2019 سے ہم محسوس کر رہے ہیں کہ ہمارے ساتھ دھوکہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے ریاست کو نیچا دکھانے کے لئے ہمارے خلاف جو فیصلے لئے ہیں وہ ہمیں قبول نہیں ہیں۔ سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم صرف بی جے پی سے نہیں لڑ رہے ہیں بلکہ ان لوگوں اور مشینری سے لڑ رہے ہیں جنہیں وہ پراکسی امیدوار کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ تاہم یہاں نیشنل کانفرنس اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے درمیان مقابلہ ہے۔ محبوبہ مفتی نے دعویٰ کیا کہ کانگریس کے منشور سے بی جے پی کو خطرہ محسوس ہورہا ہے اور اسی لیے اب بی جے پی عوام کو خوش کرنے کے لیے مذہب کو ایک آلہ کے طور پر استعمال کررہی ہے۔ راہل گاندھی جھوٹ نہیں بول رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ جموں و کشمیر کی اصل شناخت کو ضائع ہونے سے روکنے کے لیے حفاظتی ڈھال کے طور پر پی ڈی پی کی موجودگی ضروری ہے۔
محبوبہ مفتی نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کے سیاسی منظر نامے میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) واحد پارٹی ہے جو پارلیمنٹ کے اندر اور باہر عوام کی آواز اٹھانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ جموں و کشمیر میں جاری انتخابات صرف عہدہ یا کرسی حاصل کرنے کے لیے نہیں ہیں بلکہ ایسے لوگوں کو پارلیمنٹ میں بھیجنے کے بارے میں ہیں جو خطے کے لوگوں کی مؤثر نمائندگی کر سکیں۔