بانڈی پورہ: جموں و کشمیر کے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کارپٹ ٹیکنالوجی ڈپارٹمنٹ کے اقدام کے تحت بانڈی پورہ کے کنہ بٹھی گاؤں میں قبائلی لڑکیوں کو مالی طور پر خود مختار بنانے کے مقصد سے قالین بُننے کی تربیت دی جا رہی ہے۔
اس انسٹی ٹیوٹ میں تقریباً 30 لڑکیاں شرکت کر رہی ہیں ،جو اس علاقے میں مقامی قبائلی لڑکیوں کو ہنر فراہم کرنے والا پہلا مرکز ہے۔ یہ مرکز انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کارپٹ ٹیکنالوجی سری نگر نے قائم کیا ہے اور اسے نیشنل بیک ورڈ کلاسز فیننشل اینڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن نے سپانسر کیا ہے۔
شیخ پورہ سے تعلق رکھنے والی ایک مقامی لڑکی نرگس خان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس نے قالین بنائ یا قالین بافی کی پانچ ماہ کی تربیت مکمل کر لی ہے، مزید بتایا کہ پہلے وہ گھروں میں وہ وقت صرف کرتے تھے۔ لیکن اب ہم قالین بُننے کی مہارت حاصل کرنے کے بعد اب ہم خودمختار ہو گئے۔انہوں نے کہا یہ مرکز ہمارے قبائلی گاؤں کا پہلا ایسا مرکز ہے جس میں لڑکیوں کو پیشہ ور انہ طریقے سے تربیت دی جا رہی ہے۔ ہم یہاں نئی ٹیکنیکس سیکھ رہے ہیں جس کے لیے ہم حکومت کے اس اقدام کے لیے شکر گزار ہیں،” انہوں نے کہا۔ایک اور مقامی لڑکی رفعت مسعود جو کہ گورنمنٹ ڈگری کالج بانڈی پورہ میں بیچلر ز ڈگری میں زیر تعلیم ہے۔ اس کا کہنا ہیکہ آج کے دور میں خاص طور پر لڑکیوں کو ہنر مند ہونا نہایت ہی ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کا سنٹر ان کے معاشرے میں مثبت تبدیلی لا رہا ہے، کیونکہ لڑکیاں اس سنٹر میں کی مہارت حاصل کرنے کے لیے آگے آ رہی ہیں۔
“ہمارے پاس ہنر سیکھنے کے بہت کم مواقعے ہیں ۔تاہم اس طرح کے سینٹر ہمیں خود مختار بننے میں کافی معاون ثابت ہو رہے ہیں۔ایک اور لڑکی آسیہ نے کہا، “پہلے ہم صرف گھریلو کاموں تک محدود تھے۔ اب ہم نے پچھلے پانچ ماہ سے قالین بُننے کا ہنر سیکھا ہے ۔ اب ہم اپنے گھر میں آسانی سے روزی روٹی کما سکتے ہیں۔