سرینگر : ملک کے شہری اور دہی علاقوں میں رہنے والی 70 فیصد آبادی میں وٹامن ڈی کی کمی پائی جاتی ہے۔ ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ شہری اور دہی علاقوں میں 83 فیصد آبادی وٹامن ڈی کی کمی کا شکار ہے، جس کی وجہ سے لوگوں میں زیادہ تر جوڑوں میں درد کی شکایات رہتی ہیں جبکہ بلڈ پریشر، موٹاپا،ڈپریشن ،بلڈ شوگر، جسمانی معدافت میں کمی، چھاتی اور آنت کا سرطان،دمہ اور دیگر بیماریاں بھی اس کی کمی کی وجہ سے لاحق ہوجاتی ہیں۔
وادی کشمیر میں رہنے والے لوگوں کے جسم کو درکار حیاتین کی مقدار حاصل کرنے کے لیے 15 سے 20 منٹ تک سورج کی روشنی میں رہنا لازمی ہے۔ یہاں رہنے والے لوگوں میں وٹامن ڈی کی کمی پائی جاتی ہے۔ تحقیق میں اس بات کا انکشاف ہوا کہ شہری اور دہی علاقوں میں رہنے والے لوگوں میں یکساں طور 83 فیصد آبادی میں وٹامن ڈی کی کمی پائی جاتی ہے۔ کل آبادی کا 83 فیصد حصہ وٹامن ڈی کی کمی کا شکار ہے تاہم یہ بات بھی دلچسپ ہے کہ 88.6 فیصد خواتین میں وٹامن ڈی کی کمی دیکھی گئی۔
تحقیقی اعداد و شمار کے مطابق 20 برس تک کے 15.7 فیصد، 21 سے 30 برس کے 19.1 فیصد ،31 سے 40 برس کے 23.1 فیصد، جبکہ 41 سے 50 میں 17.1 فیصد اور 60 سے زائد کے عمر کے لوگوں میں 11.5 فیصد وٹامن ڈی کی کمی کی تصدیق ہوئی ہے۔
ایسے میں ماہرین کے مطابق وٹامن ڈی کی کمی کی علامات میں سے تھکاوٹ ہے، بے چینی، بالوں کا گرنا، جوڑوں میں درد شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ موجودہ دور وٹامن ڈی کی کمی کی بڑی وجوہات میں طرز زندگی میں تبدیلی، زیادہ وقت تک سورج کی روشنی میں نہ رہنا شامل ہیں۔ ماہرین نے کہا کہ سورج کی کرنیں وٹامن ڈی کا بڑا ذریعہ ہے اس کے علاوہ مچھلی، گوشت، جگر اور انڈے میں بھی وٹامن ڈی پایا جاتا ہے۔