جموں،12 اگست(یو این آئی) جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے پیر کے روز کہا کہ ہم اس وقت ایک مشکل ترین دور سے گذر رہے ہیں، یہ وہ شیطانی دور ہے جو الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا.انہوں نے کہاکہ ہمیں ہر حال میں پُرعزم اور ثابت قدم رہ کر چیلنجوں کا سامنا کرناہے۔ان باتوں کا اظہار موصوف نے بلیسہ میں عوامی جلسے سے خطاب کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت لوگوں کو تقسیم کیا جارہاہے، لوگوں کو مذہبی بنیادوں پر لڑوایا جارہاہے، علاقائی بنیادوں پر پھوٹ ڈالا جارہاہے اور لسانی بنیادوں پر نفرتیں پھیلائیں جارہی ہیں۔نفرتیں پھیلانے کا رجحان اس قدر بڑھ گیاہے کہ اب ملک کے وزیر اعظم بھی اس ریس میں آگے آگے ہیں۔
فاروق عبداللہ نے کہا کہ جواہر لعل نہرو سے لیکر منموہن سنگھ تک میں نے کبھی بھی کسی وزیرا عظم کو لوگوں کو مذہبی بنیادوں پر تقسیم کرتے نہیں دیکھا لیکن جو ہمارے موجودہ وزیر اعظم ہیں، انہوں نے الیکشن کے دوران مسلمانوں کیخلا ف جو زہرافشائی کی گئی انتہائی شرمناک اور تشویشناک ہے۔
ایک وزیر اعظم کی زبان سے یہ کہناکہ اگر بھاجپا نہیں جیتی تو جس ہندو کے پاس دو گھر ہونگے یا دو مویشی ہونگے اُن میں سے ایک مسلمان کو دیا جائے گا، ہندو شادی شدہ خواتین کے منگل سوتر مسلمانوں کو دیئے جائیں۔ اسی لئے میں کہتا ہوں کہ یہ ایک شیطانی دور ہے اور اس میں لوگوں کو صرف تقسیم کیا جارہاہے۔
انہوں نے کہا کہ یہاں جو حدبندی کی گئی وہ بھی تقسیمی بنیادوں پر کی گئی، نہیں تو اننت ناگ کو راجوری پونچھ کیساتھ جوڑنے کا کیا مقصد ہے۔ یہاں خطہ چناب میں بھی تقسیمی بنیادوں پر حدبندی کی گئی لیکن انشائاللہ لوگ سوچ سمجھ کر اور تقسیمی عناصر کو مسترد کریں گے۔ کورپشن،بے روزگاری، مہنگائی اور احتساب کے فقدان کے چیلنجوں پر اتحاد کے ذریعے ہی قابو پایا جا سکتا ہے۔
ان کے مطابق جوں جوں آئندہ انتخابات قریب آرہے ہیں، فرقہ پرست طاقتوں کو قابو میں رکھنے اور جمہوریت کے تقدس کو برقرار رکھنے کیلئے دانشمندانہ فیصلے کیے جانے چاہئیں۔ اتحاد ہماری طاقت ہے، اور ان لوگوں کے خلاف متحد ہونا ضروری ہے جو ہمیں تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔