سرینگر//میر واعظ کشمیر ڈاکٹر محمد عمر فاروق نے سوموار کے روز حول سرینگر میں ایک مسجد کا افتتا ح کرتے ہوئے کہا کہ مساجد اللہ کا گھر ہے جو ملت کی روحانیت، معاسی ، سیاسی اور سماجی معاملات میں لوگوں کی رہنمائی کرتی ہے ۔ میرواعظ نے بتایا کہ سری نگر میں تقریباً 1,450 مساجد ہیں، جنہیں منشیات کی لت اور دیگر سماجی برائیوں جیسے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے اجتماعی کوششوں اور ہم آہنگی کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہاکہ اگر ہم اپنے مساجد کے نیٹ ورکس کو نوجوانوں کے ساتھ منسلک کرنے اور ایک کمیونٹی کے طور پر تعاون کرنے کے لیے استعمال کریں، تو ہم ان مسائل کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کر سکتے ہیں۔وائس آف انڈیا کے مطابق کشمیر کے میر واعظ مولوی عمر فاروق نے سری نگر کے علاقے حول میں ایک نئی تعمیر شدہ مسجد کا افتتاح کیا جہاں ان کا خطاب سننے کے لیے نمازیوں کا ایک بڑا اجتماع آیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے میرواعظ نے مساجد کے اہم کردار پر زور دیا جو عبادت کے مراکز اور سماجی ترقی اور اتحاد کے ستون کے طور پر ادا کرتے ہیں۔انہوں نے برادری سے اتحاد، بھائی چارے اور باہمی احترام کو فروغ دینے پر زور دیا، اختلاف یا فرقہ وارانہ تقسیم پیدا کرنے کی کوششوں کے خلاف خبردار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک مسلم اکثریتی ریاست کے طور پر ہماری طاقت صرف تعداد میں نہیں بلکہ ہمارے اعمال سے ظاہر ہونی چاہیے۔مساجد کے وسیع تر مقصد پر روشنی ڈالتے ہوئے، میرواعظ نے مدینہ میں مسجد نبوی کی مثال کا حوالہ دیا، جس نے روحانی رہنمائی کے ساتھ معاشی، سیاسی اور سماجی مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک مرکز کے طور پر کام کیا۔ انہوں نے کمیونٹی پر زور دیا کہ وہ اس ماڈل کو اپنائیں، مساجد کو سماجی ترقی کے لیے متحرک مرکز بنائیں۔
میرواعظ نے بتایا کہ سری نگر میں تقریباً 1,450 مساجد ہیں، جنہیں منشیات کی لت اور دیگر سماجی برائیوں جیسے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے اجتماعی کوششوں اور ہم آہنگی کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہاکہ اگر ہم اپنے مساجد کے نیٹ ورکس کو نوجوانوں کے ساتھ منسلک کرنے اور ایک کمیونٹی کے طور پر تعاون کرنے کے لیے استعمال کریں، تو ہم ان مسائل کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کر سکتے ہیں۔مساجد کے اندر مکتب – مذہبی تعلیم کے مراکز کے قیام کی وکالت کرتے ہوئے، میرواعظ نے مشورہ دیا کہ یہ مراکز اسکول کے بعد بچوں کو اخلاقی اور روحانی رہنمائی فراہم کر سکتے ہیں، جس سے مضبوط بنیادی اقدار اور نظم و ضبط کا احساس پیدا کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔میر
واعظ نے کہاکہ مسجد کو سیکھنے، سماجی تبدیلی، اور کمیونٹی کے لیے رہنمائی کا مرکز ہونا چاہیے، میرواعظ نے مومنین پر زور دیا کہ وہ ایک مضبوط، زیادہ متحد معاشرے کی تعمیر کے لیے ان جگہوں سے فائدہ اٹھائیں۔
