جودھپور، 6 مئی:
راجستھان کے شہر جودھ پورمیں تشدد کے واقعہ کے بعد شہر کے دس تھانہ علاقوں میں نافذ کرفیو میں آج چوتھے دن بھی دو گھنٹے کی نرمی کی گئی۔
پولیس کے مطابق کرفیو میں صبح 8 بجے سے 10 بجے تک نرمی کی گئی۔ اس دوران لوگ ضروری خریداری کے لیے گھروں سے نکلے جن میں دودھ، سبزی، پھل اور کریانہ کا سامان شامل تھا اور تیزی سے خریداری کرتے نظر آئے۔ کریانہ کی دکانوں پر لوگوں کا ہجوم زیادہ دیکھا گیا۔
پولیس کمشنر نوجیوتی گوگوئی اور جے پور کے پولیس افسران علاقوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
شہر میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے اور حالات قابو میں بتائے جاتے ہیں۔ اس دوران کہیں سے کوئی ناخوشگوار خبر موصول نہیں ہوئی۔
اگرچہ ضروری خدمات اور بورڈ کے امتحانات میں شرکت کرنے والے طلباء کو کرفیو کے دوران استثنیٰ دیا گیا ہے، تاہم شہر میں انٹرنیٹ سروس چوتھے روز بھی معطل رہی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ شہر میں اضافی پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں تاکہ نرمی کے دوران زیادہ ہجوم سے بچا جا سکے۔
اب تک کرفیو سے متاثرہ ادے مندر، صدر کوتوالی، صدر بازار، ناگوری گیٹ، کھنڈافلسہ، پرتاپ نگر، پرتاپ نگر صدر، دیو نگر، سورساگر اور سردار پورہ تھانہ علاقوں میں دو سو سے زیادہ لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ 2 مئی کی رات جلوری گیٹ چوراہے پر واقع مجاہد آزادی بال مکد بسا کے مجسمہ پر جھنڈا لگانے کو لے کر جھگڑے کے بعد پتھراؤ کیا گیا اور اگلے دن 3 مئی کو بھی پتھراؤ اور توڑ پھوڑ کی گئی جس کے بعد شہر کے دس تھانوں کے علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا۔ (یو این آئی)