نئی دہلی، 04 اگست:
کانگریس سمیت مختلف اپوزیشن جماعتوں کے ہنگامہ آرائی کی وجہ سے جمعرات کو لوک سبھا میں وقفہ سوالات اور صفر کا وقت مکمل نہیں ہوسکا اور اجلاس ایک بار ملتوی کرنے کے بعد پورے دن کے لیے ملتوی کردیا گیا۔
دوپہر کے کھانے کے وقفے دوپہر 2 بجے کے بعد، کانگریس، دراوڑ منیترا کزگم (ڈی ایم کے) سمیت مختلف جماعتوں کے رہنماو¿ں نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی کارروائی کے خلاف نعرے بازی شروع کردی۔ ایوان میں ہنگامہ آرائی کے درمیان پریذائیڈنگ آفیسر نے اہم دستاویزات ایوان کی میز پر رکھ دی ۔
انہوں نے اپوزیشن ارکان پر زور دیا کہ وہ نعرے بازی بند کریں اور اپنی نشستوں پر واپس آجائیں۔ لیکن ارکان نے اسے نظر انداز کرتے ہوئے ہنگامہ آرائی جاری رکھی۔ ایوان میں امن نہ ہونے کو دیکھتے ہوئے اجلاس جمعہ کی صبح گیارہ بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔
قبل ازیں اسپیکر اوم برلا نے صبح 11 بجے ایوان کا اجلاس شروع ہوتے ہی وقفہ سوالات کا اعلان کیا۔ لیکن کانگریس کے ارکان، دراوڑ منیترا کزگم (ڈی ایم کے) ویل میں آگئے اور نعرے لگانے لگے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی کارروائی پر اپوزیشن ارکان ناراضگی کا اظہار کر رہے تھے اور حکومت مخالف نعرے لگا رہے تھے۔
لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے اپوزیشن جماعتوں کے ہنگامہ آرائی پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ایوان کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کردی۔ برلا نے ہنگامہ آرائی کرنے والے ارکان کو خبردار کیا کہ اگر وہ ویل کے قریب آئے اور نعرے لگائے اور مظاہرہ کیا تو سخت کارروائی کی جائے گی۔
حزب اختلاف کے ارکان برلا سے اپنی بات کہنے کے لیے وقت مانگ رہے تھے۔ اس سے ناراض برلا نے کہا کہ اگر ارکان ویل میں آکر آسن پر بات کریں گے تو سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ارکان اپنی نشستوں پر جائیں گے تو ہی انہیں بولنے کا موقع دیا جائے گا۔ اسپیکر کی بات کا ارکان پر کوئی اثر نہیں ہوا اور ایوان میں ہنگامہ آرائی جاری رہی۔ یہ دیکھ کر کہ شور اور ہنگامہ نہیں رکا برلا نے لنچ بریک کے لیے میٹنگ 2 بجے تک ملتوی کر دی۔
