احمد آباد۔ 17؍ مارچ: احمد آباد میں مقیم پاکستان سے تعلق رکھنے والے اٹھارہ ہندو پناہ گزینوں کو ایک کیمپ کے دوران ہندوستانی شہریت دی گئی ہے جس میں گجرات کے وزیر مملکت برائے داخلہ ہرش سنگھوی نے شرکت کی۔ہفتہ کو ضلع کلکٹر کے دفتر میں منعقدہ کیمپ میں سنگھوی نے 18 افراد کو ہندوستانی شہریت عطا کی اور ان پر زور دیا کہ وہ نئے ہندوستان کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے مل کر کام کریں۔انہوں نے کہا، ”یہ توقع کی جاتی ہے کہ آپ سبھی ملک کی ترقی کے سفر میں حصہ لینے کے لیے پرعزم ہوں گے۔
انہوں نے کہا، مرکزی اور ریاستی حکومتیں ان تمام لوگوں کو سماج کے مرکزی دھارے میں لانے کے لیے پرعزم ہیں جنہوں نے ہندوستانی شہریت حاصل کی ہے۔ایک سرکاری ریلیز میں کہا گیا ہے کہ 2016 اور 2018 کے گزٹ نوٹیفکیشن گجرات کے احمد آباد، گاندھی نگر اور کچھ کے ضلع کلکٹروں کو پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش سے اقلیتی برادریوں کے لوگوں کو ہندوستانی شہریت دینے کا اختیار دیتے ہیں۔اس کے ساتھ، احمد آباد ضلع میں مقیم پاکستان کے کل 1,167 ہندو پناہ گزینوں کو اب تک ہندوستانی شہریت دی گئی ہے۔سنگھوی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے افغانستان، پاکستان اور بنگلہ دیش کی مصیبت زدہ اقلیتوں کے لیے خصوصی کوششیں کی ہیں تاکہ انہیں آسانی اور تیزی سے ہندوستانی شہریت مل سکے۔
11 مارچ کو، مرکزی حکومت نے شہریت (ترمیمی) ایکٹ، 2019 کے نفاذ کا اعلان کیا، جس سے پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے غیر دستاویزی غیر مسلم تارکین وطن کو شہریت دینے کی راہ ہموار ہوئی۔اس کے ساتھ، حکومت کا مقصد تینوں ممالک سے ستائے ہوئے غیر مسلم تارکین وطن – ہندو، سکھ، جین، بدھ، پارسی اور عیسائیوں کو ہندوستانی شہریت دینا شروع کرنا ہے۔
