بودھ گیا ( بہار) 7؍ اپریل:ہندوستان کے نائب صدر، شری جگدیپ دھنکھر نے قیادت میں بنیادی اقدار کی اہمیت پر زور دیا، اور نوجوانوں کو لالچ اور غیر اخلاقی شارٹ کٹس کا شکار ہونے سے خبردار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اخلاقی قیادت غیر گفت و شنید ہے؛ اخلاقیات سے سمجھوتہ کرنا آپ کو اس قسم کا فاتح نہیں بنا سکتا جسے دنیا سلام کرے۔انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ بودھ گیا کے 6ویں کانووکیشن تقریب میں طلباء اور فیکلٹی ممبران سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر نے ‘ہندوستان کے مستقبل کے مشعل بردار’ کے طور پر ان کے کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے مزید زور دیتے ہوئے کہا، ’’میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ آپ ایسے معاشرے کے حامی اور سفیر بنیں جہاں قانون کی حکمرانی کی سختی اور احتیاط سے پابندی ہو۔‘‘
ملک کی خوشحالی اور خودمختاری کے لیے اقتصادی قوم پرستی کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے شہریوں سے ’سودیشی‘ اور ’ووکل فار لوکل‘ کو قومی عادت بنانے کی اپیل کی۔ ایسا کرنے کے نتیجے میں “ہمارے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں نمایاں مثبت شراکت، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور کاروباری صلاحیتوں کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔عالمی حالات کے پیش نظر ہندوستان کی بڑھتی ہوئی اقتصادی رفتار کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے، نائب صدر دھنکھر نے نوٹ کیا کہ “قومی مزاج ہماری بڑھتی ہوئی عالمی امیج کے ساتھ پرجوش ہے۔ ایک قابل عمل ماحولیاتی نظام اور نئے منظرنامے کی موجودگی پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے طلباء کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ “ہندوستان کی ترقی کی کہانی میں نئے باب لکھنے کے لیے ہنر اور مہارت کو بروئے کار لائیں”۔کوانٹم کمپیوٹنگ، مشین لرننگ، 6G اور گرین ہائیڈروجن جیسی جدید ٹیکنالوجی کے مختلف محاذوں پر آگے بڑھنے والے کے طور پر ہندوستان کی پوزیشن کو اجاگر کرتے ہوئے، نائب صدر نے “سونے کی کان کے مواقع” پر زور دیا جو یہ نوجوان ذہنوں کے لیے موجود ہیں۔ انہیں غیر روایتی ہونے اور باہر سے سوچنے کی تلقین کرتے ہوئے، شری دھنکھر نے کہا، “یقین رکھیں کہ آپ کو کبھی بھی خیالات کی بھوک نہیں ہوگی کیونکہ اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم لامتناہی مواقع فراہم کرتا ہے۔