نئیدہلی : مرکزی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ہفتہ کو حکمراں این ڈی اے حکومت کے تحت 1998 کے پوکھران جوہری تجربے کو یاد کیا اور کہا کہ اس فیصلے کے بعد سے ہندوستان کی قومی سلامتی کو یقینی بنایا گیا ہے۔ وزیر نے یہ بھی زور دے کر کہا کہ این ڈی اے کی موجودہ حکمران حکومت پچھلی 1998 کی این ڈی اے حکومت کے نقش قدم پر چل رہی ہے جس کا مقصد دہشت گردی کا مضبوطی سے مقابلہ کرنا اور سرحدی ڈھانچے کی تعمیر کرنا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ اسی دن 1998 میں ایک این ڈی اے حکومت نے آخر کار ہندوستان کے جوہری ہتھیاروں کے اختیار کا استعمال کیا۔ اہم فیصلے نے ہماری قومی سلامتی کو یقینی بنایا ہے، موجودہ این ڈی اے حکومت نے دہشت گردی کا مضبوطی سے مقابلہ کرنے اور ہمارے سرحدی ڈھانچے کی تعمیر کو یقینی بنایا ہے۔
انہوں نے مزید کہا، “ملک کو معلوم ہونا چاہیے کہ جب قومی سلامتی کے مسائل کی بات آتی ہے تو کون کہاں کھڑا ہوتا ہے۔ ہمارے سیاسی انتخاب آخرکار بھارت کے مستقبل کے بارے میں انتخاب ہوتے ہیں۔26سال پہلے، این ڈی اے کے وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کی قیادت میں بھارت نے شکتی سیریز کا آغاز کیا۔ پوکھران میں جوہری تجربات، قومی سلامتی اور صاف توانائی کے میدان میں ہندوستان کی جوہری صلاحیت کے لیے ایک اہم لمحہ۔ ہندوستان نے 11 اور 13 مئی 1998 کو راجستھان کے صحرا میں پوکھران رینج میں جدید ہتھیاروں کے پانچ جوہری تجربات کیے تھے۔ اٹامک انرجی کمیشن (اے ای سی( نے 15 ستمبر 2009 کی اپنی پریس ریلیز میں کہا ہے کہ 21 مئی 1998 کو ہونے والے اے ای سی کے اجلاس میں کمیشن کو ٹیسٹوں کی تکنیکی تفصیلات سے آگاہ کیا گیا تھا۔ 26 مارچ 1999 اور 18 نومبر 1999 کو ہونے والے کمیشن کے اجلاسوں میں بور ہول کے نمونوں کے ریڈیو کیمیکل تجزیہ کے نتائج پیش کیے گئے، جس سے تخمینہ شدہ پیداوار کی دوبارہ تصدیق کی گئی۔