نئی دہلی: نیٹ کے نتائج پر سپریم کورٹ نے نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کو نوٹس جاری کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے فی الحال امتحان منسوخ کرنے اور کاؤنسلنگ روکنے سے انکار کر دیا ہے۔ واضح رہے ایس آئی او سمیت دیگر تنظیموں نے اس نیٹ امتحانات کے نتائج پر سوال اٹھاتے ہوئے اسے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے این ٹی اے کو بھی نوٹس جاری کیا ہے۔ ایس آئی او نے نیٹ امتحانات کے نتئاج پر شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے اس معاملے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ لگتا ہے کہ امتحان کا تقدس متاثر ہوا ہے اس لیے این ٹی اے سے جواب درکار ہے۔ سپریم کورٹ نے این ٹی اے سے عرضی گزاروں کی جانب سے نیٹ یو جی 2024 امتحانات کو منسوخ کیے جانے کی اپیل سے متعلق بھی سوال کیا ہے۔
میڈیکل میں داخلے کے امتحان نیٹ (قومی اہلیت اور داخلہ ٹیسٹ) کے کئی امیدواروں نے کامیاب طلبہ کے فیصد میں اضافے کا الزام عائد کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ سے ریکارڈ 67 امیدواروں نے ٹاپ رینک حاصل کیا ہے اور ان میں سے چھ امیدواروں نے ایک ہی امتحانی مرکز میں بیٹھ کر یہ نمبر حاصل کئے ہیں۔ طلباء کے ان الزامات کو این ٹی اے نے خارج کر دیا تھا۔
اس پورے امتحانی عمل سے طلبہ کی ذہنی صحت بری طرح سے متاثر ہوئی ہے۔ اور اس کی تصدیق اس افسوسناک خبر سے بھی ہوتی ہے کہ حال ہی میں ایک لڑکی نے نیٹ امتحان کے نتائج کے بعد خود کشی کر لی تھی۔