نئی دلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو کوآپریٹو تحریک کو سرکلر اکانومی سے جوڑنے اور اس شعبے میں بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔یہاں بھارت منڈپم میں آئی سی اے گلوبل کوآپریٹو کانفرنس 2024 سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ ہندوستان کے لیے کوآپریٹیو ثقافت کی بنیاد اور طرز زندگی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان اپنی مستقبل کی ترقی میں کوآپریٹیو کے لئے بہت بڑا کردار دیکھتا ہے اور پچھلے 10 سالوں میں ملک نے کوآپریٹیو سے متعلق پورے ماحولیاتی نظام کو تبدیل کرنے کے لئے کام کیا ہے۔
انہوں نے کہا، "ہماری کوشش کوآپریٹو سوسائٹیوں کو کثیر المقاصد بنانا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس مقصد کو ذہن میں رکھتے ہوئے، حکومت ہند نے ایک علیحدہ کوآپریٹو وزارت بنائی۔مودی نے کہا کہ کوآپریٹیو ہاؤسنگ سیکٹر کے ساتھ ساتھ بینکنگ کے شعبے میں بھی کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔ملک میں تقریباً 2 لاکھ ہاؤسنگ کوآپریٹو سوسائٹیاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے کوآپریٹو بینکنگ سیکٹر کو مضبوط کیا ہے اور اس میں اصلاحات کی ہیں۔انہوں نے کہا، ہندوستان دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشتوں میں سے ہے۔ ہمارا مقصد اعلی جی ڈی پی کی ترقی کو حاصل کرنا اور اس کے فوائد کو غریبوں تک پہنچانا ہے۔
دنیا کے لیے ضروری ہے کہ ترقی کو انسانی بنیادوں کے زاویے سے دیکھیں۔اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ دنیا میں کوآپریٹیو کے لیے ایک بڑا موقع ہے، مودی نے کہا کہ کوآپریٹیو کو دنیا میں سالمیت اور باہمی احترام کے لیے پرچم بردار بنانے کی ضرورت ہے۔”اس کے لیے، ہمیں اپنی پالیسیوں کو اختراع کرنے اور حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے۔ کوآپریٹو آب و ہوا کو لچکدار بنانے کے لیے، ہمیں اسے سرکلر اکانومی سے جوڑنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں کوآپریٹو سیکٹر میں اسٹارٹ اپس کی حوصلہ افزائی کے طریقوں پر تبادلہ خیال کرنے کی ضرورت ہے۔اس وقت کوآپریٹو بینکوں میں تقریباً 12 لاکھ کروڑ روپے جمع ہیں۔وزیر اعظم نے اجتماع کو یہ بھی بتایا کہ ان کی حکومت کوآپریٹو موومنٹ کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے، اور تقریباً 2 لاکھ اضافی کثیر مقصدی کوآپریٹو سوسائٹیاں دیہاتوں میں قائم کی جا رہی ہیں۔انہوں نے کوآپریٹو تحریک کو آگے بڑھانے میں خواتین کے کردار کی بھی تعریف کی، اور کہا کہ تقریباً 60 فیصد اراکین خواتین ہیں۔مودی نے کہا کہ ہندوستان کا ماننا ہے کہ تعاون عالمی تعاون کو نئی توانائی فراہم کر سکتا ہے اور خاص طور پر گلوبل ساؤتھ میں ممالک کو اس قسم کی ترقی حاصل کرنے میں مدد کر سکتا ہے جس کی انہیں ضرورت ہے۔
