نئی دہلی: کانگریس راجیہ سبھا میں چیئرمین جگدیپ دھنکھر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی تیاری کر رہی ہے۔ اس حوالے سے پوری اپوزیشن متحد نظر آتی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اس تحریک عدم اعتماد کی ٹی ایم سی اور سماج وادی پارٹی نے بھی حمایت کی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس حوالے سے اب تک 50 سے زائد ارکان پارلیمنٹ دستخط کر چکے ہیں۔ تاہم انڈیا بلاک کی تمام جماعتوں نے اس تجویز سے اتفاق کیا ہے اور جلد ہی راجیہ سبھا میں عدم اعتماد کی تحریک پیش کی جا سکتی ہے۔
پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دونوں ایوانوں کی کارروائی خوش اسلوبی سے نہیں چل رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی اپوزیشن کے اراکین پارلیمنٹ نے اسپیکر پر متعصب ہونے کا الزام لگایا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اپوزیشن جماعتیں آئین کے آرٹیکل 67 (B) کے تحت تحریک عدم اعتماد پیش کریں گی۔
آپ کو بتا دیں کہ جارج سوروس کے ساتھ کانگریس کے تعلقات کو لے کر راجیہ سبھا میں ہنگامہ ہوا۔ اس کے ساتھ ہی بی جے پی نے کانگریس کے سوروس کے ساتھ مبینہ تعلقات کو لے کر بار بار ایوان کو گھیرنے کی کوشش کی۔ اس دوران اپوزیشن رہنماؤں نے ایوان کی کارروائی پر سوالات اٹھائے۔ اس ہنگامہ آرائی سے غمزدہ راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھر نے یہاں تک کہا کہ اس سے ان کے دل کو تکلیف پہنچتی ہے۔