سری نگر،25 اپریل:
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان یونس خان نے جی آر8 سپورٹس کشمیر میں بید کی لکڑی سے تیار ہونے والے کرکٹ بلوں کی سراہنا و توثیق کی ہے۔
انہوں نے متحدہ عرب امارات کے ابو ظہبی میں پیر کے روز افغانستان کے کھلاڑیوں کے ساتھ ایک پریکٹس سیشن کے دوران جی آر8 سپورٹس کشمیر میں تیار ہونے والے بلے سے کھیلا اور اس بلے کی تعریفیں کیں۔
جی آر8 سپورٹس کشمیر کے مالک فوز الکبیر نے یو این آئی کو بتایا کہ یونس خان جو افغانستان کرکٹ ٹیم کے بیٹنگ کوچ ہیں، نے پیر کو ایک پریکٹس سیشن کے دوران ابو ظہبی میں ہمارے منیو فیکچرنگ یونٹ میں تیار ہونے والے بلے سے کھیلا اور اس بلے کی تعریفیں کیں۔
موصوف مالک نے کہا کہ جی آر8 نے افغانستان کے کچھ کھلاڑیوں کے ساتھ بات کی ہے جو آنے والے ایشیا کپ اور عالمی کپ کے دوران کھیلنے کے لئے کشمیر میں تیار ہونے والے کٹس کا استعمال کریں گے۔
انہوں نے کہا: ’ہم نے افغانستان کے کچھ کھلاڑیوں کے ساتھ بات کی ہے جو آنے والے ایشیا کپ کے دوران ہمارے بلے استعمال کریں گے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے بلوں کو استعمال کرنے کے بعد یونس خان بہت متاثر ہوئے ہیں اور انہوں نے کشمیرمیں بید کی لکڑی سے تیار ہونے والے بلوں کی تعریفیں کیں۔
مسٹر کبیر نے کہا کہ یونس خان نے اس کی توثیق کے بطور ہمارے نمائندے ڈاکٹر سہیل کو ایک دستخط شدہ پیالہ بھی پیش کیا۔
دریں اثنا یونس خان نے فوز الکبیر کو ایک ویڈیو پیغام بھی بھیجا ہے جس میں ان کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے: ’ہائی مسٹر کبیر، میں ہوں یونس خان اور میں اس وقت ڈاکٹر سہیل کے ساتھ ہوں میں آپ کے جی آر8 سپورٹس کشمیر کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں جس کو آپ فروغ دے رہے ہیں اور میں آپ کو یہ دستخط شدہ پیالہ پیش کرتا ہوں‘۔
بتادیں کہ 29سالہ فوزالکبیر نے سات برس قبل جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے سنگم علاقے میں جی آر 8 نامی یہ مینو فیکچرنگ یونٹ قائم کیا تھا۔
ان کی منیو فیکچرنگ کمپنی کو بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے رواں برس ہی منظور کیا ہے۔
فوزالکبیر نے اسلامک یونیورسٹی اونتی پورہ سے ایم بی اے کی ڈگری حاصل کی ہے اور اپنے والد کے انتقال کے بعد انہوں نے اس منیو فیکچرنگ یونٹ کا قیام عمل میں لایا تھا۔ (یو این آئی)