اسلام آباد،6 مئی:
اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا یافتہ پاکستان کے سابق لیگ اسپنر دانش کنیریا نے الزام لگایا ہے کہ ہندو ہونے کی وجہ سے سابق کپتان شاہد آفریدی کا میرے ساتھ رویہ درست نہیں تھا اور وہ مجھ پر اسلام قبول کرنے کے لیے دباو ڈالتے رہے۔
’جیو ٹی وی‘ کے مطابق ایک ہندوستانی ٹی وی چینل کو انٹر ویو میں دانش کنیریا نے الزام لگایا کہ سابق چیئرمین اعجاز بٹ نے میرا مؤقف تسلیم کرنے سے انکار کردیا اور میری کرکٹ ختم ہوگئی۔
سابق اسپنر نے مزید الزام لگایا کہ سب سے پہلے شعیب اختر نے آفریدی کے بارے میں یہ بات سرکاری ٹی وی پر آکر کہی، پاکستان ٹیم میں بڑے بڑے کھلاڑی شامل تھے، میرے مسائل ہمیشہ شاہد آفریدی کے ساتھ رہے کیونکہ وہ ٹیم میں مجھ سے اچھا رویہ نہیں رکھتے تھے اورمجھے ہمیشہ گرانے کی کوشش کرتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ آفریدی کا کرکٹ میں بڑا نام ہے وہ میرے ڈپارٹمنٹ کے کپتان تھے اس لیے وہ مجھے ڈپارٹمنٹ میں باہر بٹھا دیتے تھے، مجھے کاؤنٹی کرکٹ کھیلنا ہوتی تھی، اگر ڈپارٹمنٹ میں نہیں کھیلتا تو کاؤنٹی معاہدے میں مجھے مشکلات پیش آتی تھیں جب کہ شاہد کی جگہ جب یونس خان کپتان بنے تو وہ مجھے سارے میچ کھلاتے تھے۔(یواین آئی)