سری نگر،05 اپریل:
حالیہ ملی ٹینٹ حملوں کے پیش نظروادی کے قرب و جوار بالخصوص حساس اضلاع میں سیکورٹی بندوبست کو مزید سخت کر دیا گیا ہے شہر میں جہاں ناکوں کے جال کو مزید توسیع دی گئی ہے وہیں حساس مقامات پر سیکورٹی کی نفری میں بھی اضافہ کیا گیا ہے اور انہیں مزید چوکنا بھی رکھا گیا ہے یو این آئی اردو کے ایک نامہ نگار نے مختلف علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد بتایا کہ سری نگرسمیت وادی کے باقی اضلاع میں سیکورٹی بندوبست کو مزید سخت کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بعض مقامات پر سیکورٹی فورسز اہلکار سکوٹر سواروں کو روک کر ان کے بیگوں کی تلاشی لے رہے تھے۔
موصوف نامہ نگار نے کہا کہ سیکورٹی فورسز اہلکار مشکوک نظر آنے والے راہگیروں کو بھی روک کر ان کی جامہ تلاشی اور ان کے شناختی کارڈ چیک کرنے کے بعد انہیں اپنے اپنے منزلوں کی طرف جانے کی اجازت دیتے تھے۔
ذرائع نے بتایا کہ شہر سری نگر میں سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے لوگوں پر نظر گزر رکھی جارہی ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر سیکورٹی فورسز کی تعیناتی عمل میں لا کر راہگیروں اور گاڑیوں کی باریک بینی سے تلاشی لی جارہی ہیں۔
دریں اثنا جنوبی کشمیر کے چار اضلاع شوپیاں، کولگام ، اننت ناگ اور پلوامہ میں بھی سیکورٹی فورسز کو مستعد رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سرگرم ملی ٹینٹوں اور ان کے معاونین کے خلاف پوری وادی میں بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا گیا ہے تاکہ امکانی حملوں کو رونما ہونے سے پہلے ہی ٹالا جاسکے۔
علاوہ ازیں جموں وکشمیر پولیس نے مائسمہ حملے کی تحقیقات شروع کی ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ حملہ آوروں کی شناخت کے لئے سیکورٹی فورسز نے آس پاس علاقوں میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج حاصل کی ہیں۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ حملہ آوروں کی بڑے پیمانے پر تلاش کی گئی ہے اور بہت جلد اُنہیں کیفرکردارتک پہنچایا جائے گا۔