نئی دلی: نائب صدر، جگدیپ دھنکھر نے زور دیا کہ "خواتین کو بااختیار بنانا ہماری دنیا کے حال اور مستقبل میں سرمایہ کاری ہے۔آج بھارت منڈپم میں فکی لیڈیز آرگنائزیشن ( ایف ایل او) کے ممبران سے خطاب کرتے ہوئے ایف ایل او کے 40 سال مکمل ہونے پر شری دھنکھر نے اشارہ کیا کہ "مساوات مواقع کو فروغ دے کر، رکاوٹوں کو توڑ کر اور خواتین کی آواز اور کامیابیوں کو بڑھا کر، ہم ایک ایسا معاشرہ تشکیل دیتے ہیں جو نہ صرف منصفانہ اور زیادہ منصفانہ، بلکہ خوشحال اور پائیدار بھی۔
صنفی مساوات اور خواتین کی زیرقیادت ترقی کو ایک منصفانہ اور ترقی پسند معاشرے کے بنیادی اصولوں کے طور پر تسلیم کرتے ہوئے، نائب صدر نے صنفی غیرجانبدار ماحولیاتی نظام کو فعال کرنے کی تعریف کی اور مسلح افواج میں خواتین کے لیے مستقل کمیشن اور داخلہ جیسے حالیہ مثبت اقدامات کے سلسلے کو نوٹ کیا۔
سینک اسکولوں میں لڑکیوں کیصنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے پارلیمان میں ’ناری شکتی وندن ادھینیم‘ کی منظوری کا ذکر کرتے ہوئے، شری دھنکھر نے اسے ہندوستانی سیاست میں ایک اہم سنگ میل قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ میں مزید خواتین اس "پیدرانہ ذہنیت” کو تبدیل کرنے میں مدد کریں گی۔’ پراکسی امیدواروں’ کے طور پر خواتین کے خدشات اور دقیانوسی تصورات کو مسترد کرتے ہوئے، نائب صدر جمہوریہ نے ہمارے چندریان مشن میں خواتین سائنسدانوں کے ذریعے ادا کیے گئے قائدانہ کردار پر روشنی ڈالی اور اس بات پر زور دیا کہ خواتین آج معاشرے میں اپنا صحیح مقام حاصل کر رہی ہیں اور اب ان پر مرد خاندان کا کنٹرول نہیں ہے۔
اراکین صنفی انصاف اور پائیدار ترقی کے درمیان جڑے ہوئے ربط کو اجاگر کرتے ہوئے، شری دھنکھر نے رائے دی کہ "صنفی انصاف اور خواتین کا معاشی انصاف پائیدار ترقی کے حصول کے لیے کلید ہیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ جب زیادہ خواتین کام کرتی ہیں تو معیشت ترقی کرتی ہے۔خواتین کو معاشی قوم پرستی کی فطری سفیر قرار دیتے ہوئے شری دھنکھر نے سبھی کو اقتصادی قوم پرستی کی پیروی کرنے کی تلقین کی۔ نائب صدر جمہوریہ نے اس بات پر زور دیا کہ "کوئی بھی قوم اپنے تمام پہلوؤں میں اپنی قوم پرستی اور ثقافت کے ساتھ پختہ عزم کے بغیر ترقی نہیں کر سکتی”۔ انہوں نے مزید کہا کہ اقتصادی قوم پرستی بنیادی طور پر ترقی کے لیے بنیادی حیثیت رکھتی ہے۔اس موقع پر ایف ایل اوکی قومی صدر محترمہ سدھا شیوکمار، ایف ایل او کے ممبران اور دیگر معززین بھی موجود تھے۔
