سرینگر (جموں کشمیر) : وزیر اعظم نریندر مودی آج شام کو سرینگر آ رہے ہیں جہاں وہ آج شام شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سینٹر میں کروڑوں روپئے کی لاگت پر مبنی تعمیراتی پروجیکٹس کا افتتاح اور سنگ بنیاد بھی رکھیں گے۔ یہ وزیر اعظم نریندر مودی کا تیسری بار منتخب ہونے کے بعد وادی کشمیر کا پہلا دورہ ہوگا۔ وزیر اعظم کل صبح سرینگر میں انٹرنیشنل یوگا ڈے (International Yoga Day) سے متعلق منعقدہ ایک تقریب کا افتتاح کریں گے اور خود بھی یوگا کریں گے۔ یہ بڑی تقریب ایس کے آئی سی سی میں منعقد کی جا رہی ہے جس میں سات ہزار شرکاء یوگا کریں گے۔
وزیر اعظم کے دورے کے سلسلے میں سرینگر میں سیکورٹی فورسز نے نگرانی بڑھا دی ہے جبکہ پولیس اور نیم فوجی اہلکاروں کی تعیناتی میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔ ایس کے آئی سی سی کی طرف جانے والی سڑکوں کو آج تین بجے کے بعد سیل کیا گیا اور کل صبح گیارہ بجے تک ان سڑکوں پر عام راہگیروں اور گاڑیوں کے چلنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
جموں کشمیر پولیس نے سیکورٹی صورت حال کے پس منظر میں شہر سرینگر میں ڈرون چلانے پر پابندی عائد کر دی ہے، وہیں ایس کے آئی سی سی کے گرد و نواح میں سیکورٹی حصار بنایا گیا ہے۔ وزیر اعظم کا دورہ کشمیر کامیاب اور ریکارڈ توڑ پارلیمانی انتخابات میں ووٹنگ کی شرح کے پس منظر میں بھی ہے۔ ان انتخابات کو پر امن اور کامیابی کے ساتھ انجام دینے پر چیف الیکشن کمشنر آف انڈیا راجیو کمار نے کہا تھا کہ ’’یہ ووٹنگ کی شرح حوصلہ کن ہے۔‘‘ انہوں نے کہا تھا کہ جموں کشمیر میں جلد از جلد اسمبلی انتخابات منعقد کئے جائیں گے۔
کیا اب مودی کے دورے کے بعد یہاں اسمبلی انتخابات کا انعقاد ہوگا؟ یہ مرکزی سرکار اور الیکشن کمیشن آف انڈیا کی منشا کے مطابق ہونے کا فیصلہ ہے۔ تاہم جموں کشمیر کی سیاسی جماعتوں کا اصرار ہے کہ یہاں جلد سے جلد اسمبلی انتخابات منعقد کئے جائیں تاکہ سنہ 2018 سے نافذ صدر راج کے بجائے یہاں عوامی منتخب سرکار قائم ہو۔