جموں: ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (اے ڈی جی پی) جموں آنند جین کا کہنا ہے کہ ملک میں متعارف کرائے گئے تین نئے فوجداری قوانین جموں وکشمیر میں پاکستان حمایت یافتہ دہشت گردی سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نئے قوانین کے تحت نہ صرف مجرم کو سزا دی جائے گی بلکہ متاثر کو بھی انصاف فراہم کیا جائے گا۔موصوف اے ڈی جی پی نے ان باتوں کا اظہار پیر کو یہاں ایک تقریب کے حاشیئے پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ نئے فوجداری قوانین کے تحت جہاں ایک طرف مجرم کو سزا دی جائے گی وہیں متاثر کو انصاف بھی فراہم کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ انصاف اور سلامتی فوجداری نظام انصاف کے دو اہم پہلو ہیں اور دونوں پر مناسب توجہ دی گئی ہے۔
ان نئے قوانین کے ملی ٹنسی کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت ہونے کے بارے میں پوچھے جانے پر مسٹر جین نے کہا: ‘یہ نئے فوجداری قوانین دہشت گردی کی بدعت کا بھر پور مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں’۔
انہوں نے کہا: ‘پولیس منظم جرائم کا مقابلہ کرنے کے لئے زیادہ اہل ہوئی ہے اور پولیس کا کام بھی مزید شفاف ہوگیا ہے’۔
ان کا کہنا تھا کہ مجرموں کی جائیدادوں کو قرق کرنے سے پولیس کی منظم جرم کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت مزید مستحکم ہوگی۔اے ڈی جی پی نے کہا کہ زیرو ایف آئی آر کا تصور اور 15 دنوں کے اندر شکایات کا مقابلہ کرنے سے جوابدہی میں اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ متاثرہ کو 90 دنوں کے اندر اپنی شکایت کی حیثیت سے آگاہ کرنے اور پراسیکیوشن واپس لینے کی ضرورت میں مزید شفافیت آئے گی۔