جموں : مرکزی وزیر صحت اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی صدر جے پی نڈا نے جموں کا دورہ کیا اور بی جے پی ایگزیکٹیو میٹنگ سے خطاب کیا۔ خطاب کے دوران نڈا نے کانگریس کی مخالفت کی اور وزیر اعظم نریندر مودی کے دور حکومت کے کارنامے گنوائے جن میں دفعہ 370 اور 35A کی تنسیخ اور اتر پردیش میں رام مندر جیسے تاریخی واقعات قابل ذکر تھے۔
انہوں نے پارٹی کے بانی ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی کی سرینگر کے جیل میں پر اسرار موت کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا: ’’بی جے پی نے 1953میں ’ایک ودھان اور ایک نشان‘ کے نعرے کو دہائیوں بعد دفعہ 370کی تنسیخ کے خاتمے کے ساتھ ہی پورا کیا۔‘‘ بی جے پی صدر نے جموں کی عوام خاص کر صوبہ جموں کے بی جے پی کارکنان و لیڈران کے عزم کی ستائش کرتے ہوئے کہا: ’’میں 2014، 2019 اور 2024 میں جموں خطہ سے 100 فیصد جیت کو یقینی بنانے کے لیے بی جے پی کارکنوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جنہوں نے لگاتار 3 بار لوک سبھا کی دونوں نشستوں پر جیت درج کرنے میں کلیدی رول ادا کیا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’میں جموں و کشمیر کے لوگوں کو خاندانی سیاست کو مسترد کرنے پر خصوصی مبارکباد دینا چاہتا ہوں۔‘‘
جے پی نڈا نے کانگریس کی تنقید کرتے ہوئے کہا: ’’ان پارٹیوں کو کانگریس تباہ کر دیتی ہے جن کے ساتھ وہ اتحاد کرتی ہے۔ یہ پارٹی دوسروں پر منحصر ہے، لیکن بی جے پی اپنے بل بوتے پر سیٹیں حاصل کرکے سرکار بنانے میں لگاتار تیسری مرتبہ کامیاب رہی۔‘‘ انہوں نے کانگریس کی مزید مذمت اور بی جے پی کی ستائش کرتے ہوئے کہا: ’’ہمارا صرف اور صرف ایک نظریہ ہے جبکہ کانگریس ایک نظریے سے دوسرے نظریے کی جانب شفٹ ہوتی رہتی ہے۔ یہ پارٹٰ مغربی بنگال میں ایک پارٹی کے ساتھ اتحاد کرتی ہے اور پھر کیرالہ میں اسی کے ساتھ مقابلہ بھی کرتی ہے۔‘‘ بی جے پی صدر نے کہا کہ ’’ہم نے اپنے سبھی بنیادی نظریاتی وعدوں کو پورا کیا ہے۔ آرٹیکل 370 کو ختم کیا اور رام مندر کا بھی افتتاح کیا۔ ہم صرف کیڈر پر مبنی پارٹی ہے۔ ہمارے 18 کروڑ سے زیادہ ممبر ہیں۔‘‘
جموں کے مشری والا علاقے میں شروع ہوئے دو روزہ ورکنگ کمیٹی میٹنگ میں جے پی نڈا سمیت شرکت کرنے والے پارٹی لیڈران میں رویندر رینہ، جے کشن ریڈی، جتیندر سنگھ، ترون چگھ اور جگل کشور شرما نے بھی خطاب کیا۔ تاہم کسی بھی لیڈر نے جموں کشمیر میں انتخابات کے حوالہ کوئی بھی بات نہیں کی۔