نئی دہلی: متعدد سفارتی ذرائع کے مطابق بنگلہ دیش میں حکومت مخالف مظاہروں کے بیچ استعفیٰ دینے والی وزیر اعظم شیخ حسینہ ہندوستان کے راستے لندن جا رہی ہیں۔
حسینہ کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ بنگلہ دیش کی فضائیہ کے ایک ٹرانسپورٹ طیارے میں سفر کر رہی ہیں اور توقع ہے کہ وہ بھارت میں رکیں گی۔
فوری طور پر یہ واضح نہیں ہے کہ ملٹری ٹرانسپورٹ طیارہ شیخ حسینہ کو ہندوستان سے آگے لے جائے گا یا وہ کسی دوسرے طیارے میں لندن جائیں گی۔ مذکورہ ذرائع نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ہندوستان نے ڈھاکہ کی درخواست کے بعد حسینہ کے طیارے کو ہندوستانی فضائی حدود سے محفوظ راستہ فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
حکومت ہند کے ذرائع نے بتایا کہ نئی دہلی ڈھاکہ میں جاری تیز پیش رفت پر قریب سے نظر رکھے ہوئے ہے۔ حالانکہ بنگلہ دیش میں ہونے والی پیش رفت پر بھارت کی جانب سے ابھی تک کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔
ڈھاکہ میں بنگلہ دیش کے آرمی چیف جنرل وقار الزمان نے کہا ہے کہ حسینہ واجد نے استعفیٰ دے دیا ہے اور ایک عبوری حکومت ذمہ داریاں سنبھال رہی ہے۔ انہوں نے ٹیلی ویژن پر خطاب میں کہا کہ، “میں (ملک کی) تمام ذمہ داری لے رہا ہوں۔ براہ کرم تعاون کریں،”
آرمی چیف نے کہا کہ انہوں نے سیاسی رہنماؤں سے ملاقات کی ہے اور انہیں بتایا ہے کہ فوج امن و امان کی ذمہ داری سنبھالے گی۔
حسینہ واجد حکومت کے خلاف گزشتہ دو دنوں سے جاری مظاہروں میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔بنگلہ دیش میں طلباء کا احتجاج گزشتہ ماہ ملازمتوں کے ایک متنازعہ کوٹہ اسکیم کے خلاف شروع ہوا تھا۔ یہ احتجاج اب حکومت مخالف مظاہرے میں بدل گیا ہے۔