سری نگر،19 اگست(یو این آئی)جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے پیر کے روز کہاکہ کانگریس کے ساتھ سیٹ شیئرنگ کے معاملے پر بہت جلد بات چیت شروع کی جائے گی۔
انہوں نے واضح کیا کہ نیشنل کانفرنس بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملانے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتی۔
عمر عبداللہ نے کہا:’بھارتیہ جنتاپارٹی جموں وکشمیر میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔‘
ان باتوں کا اظہار موصوف نے الیکشن منشور جاری کرنے کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔
انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس نے اسمبلی الیکشن کے حوالے سے جموں اور سری نگر میں تیاریاں شروع کی ہیں۔
کانگریس کے ساتھ متحدہ طورپرالیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں عمر عبداللہ نے کہا:’کانگریس لیڈر شپ کے ساتھ سیٹ شیئرنگ معاملے پر بہت جلد بات چیت شروع کی جائے گی۔‘
انہوں نے کہاکہ نیشنل کانفرنس ہم خیال سیاسی پارٹیوں کے ساتھ اسمبلی الیکشن کے حوالے سے گفت وشنید کرنے کی خاطر ہمیشہ تیار ہے۔
خصوصی پوزیشن کے بارے میں عمر عبداللہ نے کہاکہ ہم سیاسی طورپر اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
عمر عبداللہ نے کہاکہ جوں ہی ملک میں سیاسی حالات بدل جائیں گے تو جموں وکشمیر کے لوگوں کو بھی خصوصی پوزیشن واپس مل سکتی ہے۔
بھارتیہ جنتاپارٹی کی جانب سے حکومت بنانے کے دعووں پر عمر عبداللہ نے کہاکہ بھاجپا حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں ہے کیونکہ کشمیر کے لوگ اُن سے پہلے ہی ناراض ہیں اب جموں کے لوگ بھی بی جے پی کی پالیسیوں سے ناراض دکھائی دے رہی ہیں۔
بھاجپا کے ساتھ ہاتھ ملانے کے بارے میں پوچھے گئے اور ایک سوال کے جواب میں عمر عبداللہ نے کہاکہ ہم اس بارے میں سوچ بھی نہیں سکتے۔
پی ڈی پی کے ساتھ اسمبلی چناو پر بات چیت کرنے کے بارے میں جب عمر سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہ ہم خیال سیاسی جماعتوں سے بات چیت کرنے کے لئے تیار ہیں۔
ان کے مطابق ہم نے پارلیمنٹ الیکشن سے بہت کچھ سیکھا ہے، نیشنل کانفرنس کی پوزیشن اس وقت کیا ہے حالیہ پارلیمنٹ الیکشن نے یہ سب کچھ سامنے لایا ہے۔
عمر نے کہا:’بارہ مولہ پارلیمانی نشست پر مجھے ہار کا منہ دیکھنا پڑا لیکن جہاں تک این سی کارکنوں کا تعلق ہے تو انہوں نے ماضی کی طرح اس بار بھی نیشنل کانفرنس کو ہی ووٹ دیا جو خوش آئند بات ہے۔‘