مکہ مکرمہ ،08جولائی:
دین اسلام کے اہم ترین رکن حج 2022کی ادائیگی کے لئے دنیا بھر سے مکہ مکرمہ میں پہنچے لاکھوں عازمین نے آج حج کے عظیم رکن وقوف عرفہ ادا کیا اور میدان عرفات میں خطبہ حج بھی سماعت کیا۔میدان عرفات میں واقع مسجد نمرہ میں شیخ محمد بن عبد الکریم العیسی نے اس سال خطبہ حج پیش کیا۔خطبہ حج کے دوران انہوں نے مسلمانان عالم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی اقدارکا تقاضہ ہے جو چیزنفرت کاباعث بنے اس سے دور ہو جائیں۔مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے شیخ محمد بن عبد الکریم العیسی نے کہا کہ اللہ نے تقویٰ اختیار کرنے کی بار بار ہدایت کی ہے، تقویٰ اختیار کرنے والا اللہ کا قرب پاتا ہے اور اللہ نے فرمایا کہ متقی کے لیے جنت کی خوشخبری ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب نے گذشتہ دو سال کے دوران بیرون ملک سے آنے والے عازمین پر پابندی عائد کر دی تھی اور کورونا وائرس سے بچاو¿ کے لیے خصوصی شرائط کے ساتھ اندرون ملک مقامی اور مقیم مسلمانوں نے حج ادا کیاتھا۔اس سال کا حج 65 سال سے کم عمر کے لوگوں کے لیے ہے، جس میں سعودی وزارت صحت کی طرف سے منظور شدہ کووڈ 19 ویکسین کی بنیادی خوراکوں کے ساتھ حفاظتی ٹیکوں کا کورس مکمل کرنے کی شرط پر عمل در آمد کرتے ہوئے مناسک حج ادا کئے جا رہے ہیں۔ رواں برس دنیا بھر سے دس لاکھ اور ہندوستان سے تقریبا80ہزار عازمین حج نے حج اکبر کی سعادت حاصل کر رہے ہیں ۔
محمد بن عبدالکریم العیسیٰ نے عرفات کی مسجد النمرہ میں حج کا خطبہ دیتے ہوئے کہا کہ بہترین انسان وہ ہے جو خیر کی راہ پر گامزن ہو، امت کو چاہیے ایک دوسرے سے شفقت کا معاملہ رکھے، اللہ کی رحمت احسان کرنے والوں کے قریب ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلمانوں اللہ کے سوا کوئی اور معبود نہیں، وہ یکتا ہے، اللہ کا کوئی شریک نہیں، اس نے اپنا وعدہ پورا کیا، اللہ نے فرمایا اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراو¿ اور اس کے سوا کسی کو نہ پکارو، اللہ نے اپنے اوپر رحم کو لازم کیا۔
ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم عیسٰی نے کہا کہ اللہ نے انسانوں کو اپنی عبادت کے لیے پیدا کیا، اللہ تعالیٰ نے فرمایا اس نے زمین اور آسمان کو 6 دن میں تخلیق کیا، اللہ نے فرمایا اپنے نفس کا تزکیہ کرو اور تقویٰ اختیار کرو، اللہ نے رسول اللہ کو آخری نبیبنا کربھیجا، اللہ کی کتاب قرآن مجید دیگر آسمانی کتابوں کی تصدیق کرتی ہے، اللہ نے قرآن میں فرمایا تم پر حج فرض ہے، رسول اللہ نے فرمایا ہر معاملے میں حکمت سے کام لو۔
اللہ نے والدین کے ساتھ بھلائی کا راستہ اختیار کرنے کا حکم دیا، اسلام بھائی چارے اور اخوت کا درس دیتا ہے، اللہ کا حکم ہے کہ والدین کے بعد رشتے داروں سے اچھا رویہ اختیار کرو، بہترین انسان وہ ہے جو خیر کی راہ پر گامزن ہو، امت کو چاہیے ایک دوسرے سے شفقت کا معاملہ رکھے، اللہ کی رحمت احسان کرنے والوں کے قریب ہے، اللہ کا فرمان ہے جو بندہ اپنے نفس پر ظلم کرتا ہے تو اس کے لیے توبہ کا دروازہ کھلا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کا فرمان ہے جب بھی مجھے پکاروگے اپنے قریب ہی پاو¿ گے، اللہ کا فرمان ہے انسان ہو یا جانور، سب سے رحمت کا معاملہ کرو، اللہ نے فرمایا اپنے رب کی ایسے عبادت کرو جیسے اللہ تمہیں دیکھ رہا ہے، اللہ نے فرمایا میرے سوا کسی سے نہ ڈرو، اللہ نے قرآن میں فرمایا اس نے انسان کو بہترین انداز میں پیدا کیا۔
قبل ازیں عازمین حج نے منٰی میں قائم کی گئی خیمہ بستی میں رات گزاری۔ دنیا بھر کے 10 لاکھ عازمین نے نماز فجر تک منیٰ میں قیام کیا اور عبادت میں مصروف رہے۔نماز فجر کی ادائیگی کے بعد عازمین حج قافلوں کی شکل میں عرفات کی جانب روانہ ہوئے۔ اور عرفات میں حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کیا گیا۔ اللہ کے مہمانوں نے میدان عرفات میں عبادات، توبہ استغفار اور تلبیہ بلند کرنے کے علاوہ ظہر اور عصر کی نمازیں جمع تقدیم کرتے ہوئے ایک ساتھ ادا کیں۔ دونوں باجماعت نمازوں کے لیے ایک ہی اذان دی گئی جبکہ نماز کے لیے دونوں نمازوں کی اقامت الگ الگ دی گئی۔حجاج کرام میدان عرفات میں نماز مغرب تک قیام کے بعد مزدلفہ روانہ ہوں گے جہاں وہ نماز مغرب اور عشا جمع کر کے ادا کریں گے اور رات بھر مزدلفہ میں کھلے آسمان تلے قیام کے دوران عبادت اور دعائیں کریں گے۔ مزدلفہ کی حدود ہی سے حجاج کرام رمی جمرات کے لیے کنکریاں جمع کریں گے۔اس کے بعد حجاج کرام اگلے روز جمرات کے مقام پر کنکریاں مارنے کا عمل یعنی رمی جمرات کا آغاز کریں گے، جس کے بعد قربانی کی تصدیق کے بعد حجاج کرام حلق کروانے کے بعد اپنا احرام کھول دیں گے۔
واضح رہے کہ رواں برس خطبہ حج میدان عرفات سے براہ راست اردو سمیت 14 زبانوں میں نشر کیا گیا جس سے دنیا کے طول وعرض میں ڈیڑھ کروڑ افراد نے استفادہ کیا۔جدید ترین ٹیکنالوجی اور آلات کے ذریعے حج کا خطبہ انگریزی، فرانسیسی، اردو، فارسی، روسی، چینی، بنگالی، ترکی، ملاوی، ہندی، اسپینی، تامل اور سواحلی زبانوں میں پیش کیا گیا۔
