• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
بدھ, مئی ۱۴, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home کالم

مناسک حج کے لئے تگ و دو شروع

Online Editor by Online Editor
2022-07-08
in رائے, کالم
A A
دس لاکھ حجاج کیلئے حج 2022 کی تمام تر تیاریاں مکمل
FacebookTwitterWhatsappEmail

تحریر:ڈاکٹر جی ایم بٹ
حج کے ان ایام کے دوران حجاج کو بڑی محنت اور جد و جہد کرنا پڑتی ہے ۔ اس سال حکام نے 56 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کے لئے حج کرنے کی اجازت دینے سے انکار کیا ۔ بڑے بوڑھوں کے لئے حج کرنا نہ صرف اپنے لئے مسئلہ تھا بلکہ اس کا انتظام کرنے والوں خاص کر حکومت کے لئے ایک بڑی پرابلم سمجھی جاتی تھی ۔ ان کو حج کے دوران بہت سی سہولیات بہم پہنچانا پڑتی تھیں ۔ اس طرح کے جوکھم میں پڑنے کے بجائے حکم صادر کیا گیا کہ ایسی عمر کے لوگ حج کو نہ آئیں ۔ اس حوالے سے اندازہ ہے کہ مقامی لوگوں کو چھوڑ کر جو لوگ حج کو آئے ہیں وہ تندرست ہیں اور ان کی صحت بھی اچھی ہے ۔ انہیں حج کے دوران زیادہ مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا ۔ اس سال دس لاکھ سے زیادہ لوگ باہر کے ممالک سے حج کے لئے مکے میں موجود ہیں ۔ اتنے ہی مقامی اور آس پاس کے علاقوں سے بھی تشریف لائے ہیں ۔ ان کے لئے منیٰ اور دوسرے مقامات پر خیم بستیاں سج گئی ہیں ۔ بڑی چہل پہل بتائی جاتی ہے ۔ اتنی بڑی تعداد میں کسی ایک مقام پر لوگوں کا موجود ہونا عالمی ریکارڈ ہے ۔ دنیا کے کونے کونے سے لوگ آئے ہیں ۔ ان میں کالے بھی ہیں اور گورے بھی ۔ اردو بولنے والے بھی اور پنجابی زبان میں بات کرنے والے بھی ۔ عربی بھی اور عجمی بھی ۔ ان پڑھ بھی اور پڑھے لکھے بھی ۔ جانے پچانے بھی اور انجان بھی ۔ مشرقی بھی اور مغربی بھی ۔ شمال سے بھی آئے ہیں اور جنوب کے رہنے والے بھی ۔ دوست بھی اور دشمن بھی ۔ سنی بھی اور شیعہ بھی ۔ حنفی بھی اور حنبلی بھی ۔ دیوبندی مکتبہ فکر کے بھی اور اہلحدیث بھی ۔ اعتقادی بھی اور توحیدی بھی ۔ غرض ہر زبان ، ہر رنگ ، ہر فکر ، ہر سوچ ، ہر قوم اور نسل کے عازمین حج مکہ شریف موجود ہیں ۔ ان کی زبان ، بیان ، اٹھنا بیٹھنا اورتہذیب و تمدن سب کچھ الگ الگ ہے ۔ لیکن سب ایک ہی کلمے کی بنیاد پر اور ایک ہی تلبیہ زبان پر لئے ہوئے آگے بڑھ رہے ہیں ۔ سب کی ایک ہی طلب ہے ۔ سب کی ایک ہی تمنا ہے ۔ اے اللہ ہم تیری بارگاہ میں آئے ہیں ۔ تیرے بلانے پر حاضر ہیں ۔ تیرا کوئی شریک نہیں مانتے ۔ تیرے در پر حاضر ہیں ۔ تیرا حمد و ثنا کرتے ہیں ۔ یہ اور اس طرح کی دوسری آوازیں دے کر سب حجاج اپنے حال و قال سے اعلان کرتے ہیں کہ ہمارا مقصد ایک ہے ۔ ہمارا نعرہ ایک ہے ۔ ہمارا مرکز ایک ہے ۔ ہمارا جھنڈہ ایک ہے ۔ ہماری منزل بھی ایک ہے ۔ حج کے ایام کے دوران دس بیس لاکھ حجاج اس بات کا اعلان کرتے ہیں ۔ اللہ کے گھر میں یہ نعرہ لگاتے ہیں ۔ اللہ کو گواہ بناکر اپنا مقصد بتاتے ہیں ۔ حج کے ایام کے دوران بار بار اس بات کو دہراتے ہیں ۔ کعبے سے لپٹ لپٹ کر وعدہ کرتے ہیں ۔ غلاف کعبہ کو چوم کر اس کی دہائی دیتے ہیں ۔ کعبے کے درودیوار سے چمٹ کر ان باتوں کا اعادہ کرتے ہیں ۔ لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ ایام حج گزرنے کے بعد ان باتوں کو بھول جاتے ہیں ۔ ایسی باتوں کو یاد نہیں رکھتے ۔ کعبے اور کعبے کے معبود سے کئے گئے وعدے سب بھول جاتے ہیں ۔ احرام باندھ کر امت مسلمہ کے ایک ہونے اور اس کا وفادار ہونے کا اعلان کرتے ہیں ۔ لیکن احرام نکال کر اور حرم شریف کے حدود سے باہر آتے ہی سب کچھ بدل دیتے ہیں ۔ ساری زندگی کا رنگ ہی بدل دیتے ہیں ۔ و رنگ جو اللہ کا پسندیدہ رنگ ہے اس کو چھوڑ چھاڑ کر گھر پہنچ جاتے ہیں ۔ یہاں فتنہ فساد میں لگ جاتے ہیں ۔ امت کو پارہ پارہ کرنے کی کوششوں میں لگ جاتے ہیں ۔
اسلامی عبادات میں حج ایک مشکل ترین مرحلہ ہے ۔ اس کے مناسک سخت محنت کے طلبگار ہوتے ہیں ۔ اس سال کرونا کے دو سالوں کے وقفے کے بعد حج میں پورے عالما سلام بلکہ پوری دنیا سے مسافر شریک ہورہے ہیں ۔ کورونا کے پروٹوکال میں بہت نرمی آگئی ہے ۔ بڑے پیمانے پر ڈھیل دی گئی ہے ۔ عالمی وبا کی صورتحال کے دوران حج پر بھی پابندی لگادی گئی تھی ۔ اس وجہ سے بہت سے لوگ حج کی حسرت دل میں لئے اس دنیا سے چلے گئے ۔ ان کے حج کرنے کی آرزو پورا نہ ہوسکی ۔ اس کے برعکس اس سال دس سال سے زیادہ لوگ حج کے قافلے میں شامل ہیں ۔ ان کی مکے اور مدینے میں موجود گی ایک بڑا خوش آئند وقت ہے ۔ ان دوست احباب اور جان پہچان کے لوگ بڑی بے تابی سے ان کا انتظار کرتے ہیں ۔ کچھ چاہتے ہیں کہ یہ مارے لئے دعاء مغفرت کریں ۔ کئی ایک ان سے ملنے والے تحائف کے لئے بے چین نظر آتے ہیں ۔ حج کی اصل غرض و غایت دعوتوں ، تحائف اور رنگ رلیوں کے نظر ہوجاتی ہے ۔ بہت کم حاجی صاحبان ہیں جو مغفرت کی دولت لے کر واپس گھر آجاتے ہیں ۔ انہیں پہلے ہی دن سے اس بات کی فکر ہوتی ہے کہ گھر کے لئے کیا کچھ ساتھ لائیں ۔ دوستوں کے درمیان کیا کیا بانٹنے کے لئے تھیلوں میں لائیں ۔ عزیز و اقارب میں سے کس کو کیا کچھ دیا جائے ۔ وہ دن اور راتیں جو اللہ کی یاد ، نبی پر درود اور دوست احباب کے لئے دعائو ں میں گزرنی چاہئے وہ گھڑیاں خریداری کی فہرست تیار کرنے میں صرف ہوتی ہیں ۔ وہ راتیں جو تہجد اور دعائوں میں گزرنی چاہئے بیوی بچوں کے لئے تحائف کی پسند اور ناپسند سمجھنے میں گزرجاتی ہیں ۔ آئے اس بات کا تہیہ کریں ک حج کا اصل مقصد ، اس کی غرض و غایت اور اس کے فلسفے کو سمجھنے کی کوشش کریں ۔ یہ کوئی پیچیدہ مسئلہ نہیں ۔ بلکہ بڑی آساب بات ہے ۔ اس کے لئے اللہ کی آیات اور نبی ؐ کی رہنمائی موجود ہے ۔ لیکن ہم ہی ہیں جو اس طرف توجہ نہیں دیتے ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ان احکامات کی پیروی کی جائے ۔

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

سہولیات کے بغیرتعلیم حاصل کرنے کومجبور سرحدی علاقوں کے بچے

Next Post

قربانی کا مقصد

Online Editor

Online Editor

Related Posts

اٹل جی کی کشمیریت

اٹل جی کی کشمیریت

2024-12-27
سوامتو پراپرٹی کارڈ:  دیہی اثاثوں سے آمدنی حاصل کرنے کا داخلی دروازہ

سوامتو پراپرٹی کارڈ: دیہی اثاثوں سے آمدنی حاصل کرنے کا داخلی دروازہ

2024-12-27
وادی میں منشیات کے عادی افراد حشیش ، براون شوگر کا بھی استعمال کرتے ہیں

منشیات کے خلاف جنگ ۔‌ انتظامیہ کی قابل ستائش کاروائیاں

2024-12-25
اگر طلبا وزیر اعلیٰ کی یقین دہانی سے مطمئن ہیں تو میں بھی مطمئن ہوں :آغا روح اللہ مہدی

عمر عبداللہ کے اپنے ہی ممبر پارلیمنٹ کا احتجاج:این سی میں تناؤ کا آغاز

2024-12-25
خالد

آخری ملاقات

2024-12-22
پروین شاکر کا رثائی شعور

پروین شاکر۔۔۔نسائی احساسات کی ترجمان

2024-12-22
معاشرتی بقا اَور استحکام کیلئے اخلاقی اقدار کو فروغ دیجئے

حسن سلوک کی جھلک

2024-12-20
وادی میں منشیات کے عادی افراد حشیش ، براون شوگر کا بھی استعمال کرتے ہیں

منشیات کی سونامی ! مرض کی دوا کیا؟

2024-12-20
Next Post
قربانی کا مقصد

قربانی کا مقصد

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan