• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
ہفتہ, مئی ۱۰, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home کالم

پالک اور ساگ (کچن گارڈن میں اگائیں)

Online Editor by Online Editor
2022-11-08
in رائے, کالم
A A
پالک اور ساگ (کچن گارڈن میں اگائیں)
FacebookTwitterWhatsappEmail
تحریر:سہیل بشیر کار

ساگ وہ سبزی ہے جو اگر کہا جائے کہ ہر کشمیریوں کے گھروں میں کھایا جاتا ہے تو مبالغہ نہیں ہوگا. یہ سبزی کشمیر میں سب سے زیادہ کھائی جانے والی سبزی ہے حالانکہ ساگ کے متعلق لارڈ میکالے کا کہنا ہے کہ جو لوگ ساگ کو بطور خوراک استعمال کرتے ہیں؛ اس قوم کا تعلیم کچھ نہیں کر سکتی لیکن حق تو یہ ہے کہ کشمیریوں نے لارڈ میکالے کی اس بات کو غلط ثابت کیا ہے. کشمیر میں ساگ کی کئی قسمیں اگائی جاتی ہے جیسے خانیاری، جی ایم ڈاری ،ہانز ہاک ،منج ہاک ،کاشر ہاک مگر خانیاری اور جی ایم ڈاری ہر علاقے میں اگایا جاتا ہے اور دونوں کا ذائقہ لاجواب ہوتا ہے. ‘ساگ’ پراکرت زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب ایسی سبزی ہے جو پتوں پر مشتمل ہوتی ہے ۔ پراکرت سے اردو زبان میں آتے ہوئے لفظ ساگ کا جنسی صیغہ مذکر ہوا. اور یہ واحد کے طور پر مستعمل ہے۔ اس لیے یہ اردو زبان کا لفظ بھی شمار کیا جاتا ہے اور پنجابی زبان میں بھی ساگ ہی سے جانا جاتا ہے۔ ساگ سبزی کی وہ قسم ہے جو صرف اور صرف پتوں پر مشتمل ہوتی ہے اور پکا کر کھائی جاتی ہے۔دیگر پتوں کی سبزی کی طرح اس سبزی کے طبعی فوائد ہے. ساگ میں ، کیلشیئم ، سوڈیم ، کلورین ، فاسفورس ، فولاد ، پروٹین ( جسم کو نشوونما دینے والے اجزاء ) اور وٹامن اے ، بی اور ای کافی مقدار میں پائے جاتے ہیں ۔ ساگ کے بارے میں یہ بات یاد رکھنے کے قابل ہے کہ ساگ اور دودھ بڑی حد تک ایک دوسرے کا بدل ہو سکتے ہیں اور ساگ جسم میں بڑی حد تک دودھ کی کمی پورا کرسکتے ہیں۔ سرسوں کے پتّوں کے ساگ میں حیاتین ب ، کیلشیئم اور لوہے کے علاوہ گندھک بھی پائی جاتی ہے۔اس کی غذائیت گوشت کے برابر ہے ۔ یہ ساگ خون کے زہریلے مادّوں کو ختم کرکے خون صاف کرتا ہے۔آنتوں کی نقل و حرکت کو بہتر بنانے میں مدد کرتی ہیں۔ساگ میں وہ تمام خوبیاں ہے جو دیگر پتوں والی سبزی میں پائے جاتے ہیں. سبز پتوں والی سبزیاں آنتوں کی نقل و حرکت کو بہتر کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ان کا سب سے اہم فائدہ ان کے ناقابل حل ریشوں کی کثرت بھی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ آپ کے جسم کے لئے کھانا ہضم کرنے کے لئے بہت مشکل چیز ہے, مگر ناقابل حل ریشہ اصل میں ہاضمہ کی نالی کے ذریعے اور آپ کے جسم سے فضلہ کو باہر دھکیل کر آنتوں کی نقل و حرکت کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے۔
سبز پتوں والی سبزیاں موڈ اور نیند کے معیار کو بہتر بنا سکتی ہیں۔کسی نے سوچا ہوگا کہ سبز پتوں والی سبزیاں کھانے سے آپ زیادہ خوش؛ صحت مند ہوں گے؟ مزاج اور یادداشت جیسے علمی کام کے ساتھ ساتھ نیند پہ بھی یہ اثر انداز ہوتا ہے۔ جسے کولین کے نام سے جانا جاتا ہے۔کولین ایک مائیکرو نیوٹرنٹ ہے جس کے ہمارے جسم میں مختلف کردار ہیں۔یہ ایسیٹائلکولین کے طور پر کام کرتا ہے، یہ ایک نیورو ٹرانسمیٹر ہے جو موڈ، سیکھنے کے عمل اور یادداشت کے کام میں مدد کرتا ہے۔ اس کے اوپر، کولین دماغ کی عام نشوونما کے ساتھ ساتھ عام جگر اور اعصابی فعل کے لئے بھی ضروری ہے۔ یہ ہماری توانائی کی سطح کو بڑھانے اور صحت مند میٹابولزم کو برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے۔
وند ہاک (KALE ) اگانے کا موسم جولائی کے بعد شروع ہوتا ہے، نومبر تک اس کا بیج بویا جاسکتا ہے، جی ایم ڈاری کے لیے بہتر طریقہ یہ ہے کہ پہلے نرسری تیار کی جائے بعد میں پنیری کو ٹرانسپلانٹ کیا جائے،بیج بونے کے تیس سے چالیس روز کے بعد پنیری تبدیل کرنی چاہیے، ایک کنال میں ساگ اگانے کے لیے 100 سے 120 گرام بیج کافی ہے، پنیری تبدیل کرنے سے پہلے زمین کو اچھے سے تیار کیجئے، ورمی کمپوسٹ اچھی طرح مٹی میں ملایے. اگر ورمی کمپوسٹ دستیاب نہیں ہے تو 15 کوئنٹل سڑا ہوا گوبر ایک کنال کے حساب سے زمین میں ڈالیے، کیمیائی کھاد سے بچنا چاہیے اگر کمرشل بنیاد پر ساگ آگا رہے ہیں تو ایک کنال میں 7 کلو یوریا، 6.5 کلو ڈی اے پی اور 5 کلو ایم او پی کے حساب سے استعمال کیجئے،یوریا 3.5 کلو پورا ڈی اے پی اور ایم او پی پنیری تبدیل کرنے سے پہلے اچھی طرح سے زمین میں ملایے؛باقی بچا ہوا یوریا ایک ایک ماہ کے بعد دو بار دیجئے، وند ہاک کو ضرورت پڑھنے پر گوڈائی کیجئے، پانی بھی ضرورت پڑنے پر دیجئے،بہتر نتائج کے لیے ہر سبزی کی طرح اس سبزی کو بھی قطاروں میں لگائیں اس سے گھاس نکالنے اور گوڈائی کرنے میں آسانی ہوتی ہے، قطاروں کے درمیان 8 انچ کا فاصلہ رکھے اور پودوں کے درمیان3 سے 4 انچ کا فاصلہ رکھے، پتوں والی سبزیوں میں دوائی کا چھڑکاو نہیں کرنا چاہیے ہاں اگر زیادہ ہی مجبوری ہے تو اپنے علاقے کے محکمہ زراعت کے افسر کے مشورہ سے ہی دوائی استعمال کریں، دوا استعمال کرنا کے بعد ایک ہفتہ تک سبزی استعمال نہ کریں، ہر چار یا پانچ روز بعد آپ پتوں کو اکھاڑ کر کھانے میں استعمال کر سکتے ہیں، جی ایم ڈاری یعنی وند ہاک سے سخت سردی میں بھی سبزی لی جا سکتی ہے، آج وند ہاک کی پنیری لگائیں اور مارچ اپریل تک یہ سبزی کھائیں.
پالک بھی پتوں والی سبزی ہے لہذا اس کے بھی بے شمار فوائد ہیں.
پالک (Spinach) سبز پتوں والی سبزی ہے، جس کی ابتدائی کاشت فارس میں ہوئی۔ پالک کو سبھی صحت بخش سبزی سمجھتے ہیں اور اسے فولاد یعنی آئرن سے بھرپور سمجھا جاتا ہے۔ اس میں بہت سارے وٹامنز اور معدنیات موجود ہیں؛ جو کینسر جیسی بیماریوں کا خطرہ کم کرنے اور دیگر متعدد فوائد فراہم کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔ پالک کے فوائد پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔صحت بخش غذائی اجزاء سے بھرپور ہری سبزیوں ، خاص طور پر پالک میں کسی بھی دوسری سبزی کے مقابلے میں زیادہ غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں۔ پکی ہوئی ایک کپ پالک41کیلوری پر مشتمل ہوتی ہے جبکہ اس میں وٹامن ’اے‘ اور ’کے‘ کی غیر معمولی مقدار بھی ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ پالک انسانی جسم کو روزانہ کی بنیاد پر درکار اجزاء کی ضرورت کچھ اس طرح پوری کرتی ہے۔میگنیز (84فیصد)، فولیٹ (65.7فیصد)، میگنیشیم (35.1فیصد)، آئرن (35.7فیصد)، کاپر (34.4فیصد)، وٹامن بی2 (32.3فیصد)، وٹامن بی6 (25.8فیصد)، وٹامن ای (24.9فیصد)، کیلشیم (24.4فیصد)، پوٹاشیم (23.9فیصد)، وٹامن سی (23.5فیصد)، پانی (91فیصد)، پروٹین (2.9گرام)، کاربوہائڈریٹس(3.6گرام)، شوگر (0.4گرام)، فائبر (2.2گرام)، فیٹس (0.4گرام) اور کیلوریز (23)۔٭ پالک میں ناقابل استعمال ریشہ یعنی فائبر بہت زیادہ ہوتا ہے، جو آپ کی صحت کو کئی طریقوں سے بہتر کرسکتاہے۔ اس سے اجابت (اسٹول) آرام سے ہوتی ہےاور قبض کو دور کرنے میں مدد ملتی ہے۔٭ پالک میں کیروٹینائڈز کی مقدار زیادہ ہوتی ہے ، جسے آپ کا جسم وٹامن اے میں بدل سکتا ہے۔٭ وٹامن سی ایک طاقتور اینٹی آکسیڈینٹ ہے، جو جِلد کی صحت اور قوت مدافعت کو فروغ دیتا ہے۔٭ وٹامن K1خون جمنے کے لیے ضروری ہے۔ خاص طور پر ، پالک کا ایک پتاآپ کی روزانہ کی نصف ضرورت پوری کرسکتا ہے۔٭ فولک ایسڈ کو فولیٹ یا وٹامن بی 9کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ یہ کمپاؤنڈ حاملہ خواتین کے لیے بہت ضروری ہے اور عام خلیوں کے افعال اورپٹھوں کی افزائش میںبھی معاون ہے ۔٭ پالک آئرن جیسے ضروری معدنی عنصر کا ایک بہترین ذریعہ ہے۔ آئرن ہیموگلوبن بنانے میں مدد کرتا ہے ، جو آپ کے جسم کےٹشوز یاعضلات میں آکسیجن پہنچاتا ہے۔٭ کیلشیم ہڈیوں کی صحت، اعصابی نظام، دل اور پٹھوں کےاہم سگنلنگ مالیکیول کے لیے ضروری ہے۔بیماریوں کے خلاف مزاحمت؛ پالک میں موجود کیلشیم آپ کی ہڈیوں کو چوٹ کے خلاف لڑنے کے لئے مضبوط بنانے میں مدد دیتا ہے جبکہ وٹامن اے، وٹامن سی، فائبر، فولک ایسڈ اور دیگر غذائی اجزاء بڑی آنت اور چھاتی کے کینسر کے خلاف لڑتے ہیں۔ پالک خون میں پروٹین کی نقصان دہ سطح کو کم کرنے میں بھی مدد کرتا اور ہائی بلڈ پریشر اور امراض قلب سے بچا سکتا ہے، پالک کو کسی ایسی جگہ پر لگائیں جہاں پر ذیادہ سے ذیادہ سورج کی روشنی آتی ہو۔پالک direct لگائی جاتی ہے، یہ سبزی اگانے کے لیے پنیری تیار نہیں کی جاتی،پالک اکتوبر سے مارچ تک اگائی جا سکتی ہے، زمین اچھی طرح تیار کیجئے دو سے تین بار زمین جوتیے، ورمی کمپوسٹ مٹی میں ملاے ورمی کمپوسٹ نہ ملنے پر 12 کوئنٹل سڑا ہوا گوبر استعمال کیجئے، اگر کیمیائی کھاد استعمال کرنی ہے تو صرف یوریا 6.5 کلو ایک کنال کے حساب سے دیجئے، ڈی اے پی اور پوٹاس استعمال کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے لہذا پیسہ ضائع نہ کیجئے،کشمیر میں پرکیلی سیڈ یا شالیمار گرین قسم کی پالک اگائی جاتی ہے ایک کنال کے لیے پرکیلی 600 گرام جبکہ شالیمار گرین 300 گرام بیج استعمال کیجئے، بہتر نتائج کے لیے بیج کو ایک دن پہلے پانی میں بھگو کر رکھیں، بیج اس طرح ڈالیے کہ قطار سے قطار 4 انچ جبکہ پودوں کے درمیان 2.5 انچ کا فاصلہ رہے، گوڈائی ہر پندرہ روز بعد اور پانی ضرورت پڑھنے پر ہی دیں، اگر کسی جگہ پودے زیادہ نزدیک ہوں تو ان کو اکھاڑے، ایک کنال زمین میں پالک ایک سے ڈیڑھ ٹن نکل سکتی ہے، صرف تیس دن بعد آپ پالک کی پہلی فصل کھا سکتے ہیں. تازہ اور صحت مند سبزیاں کھانے کے لیے سبزیاں خود اگائیں.

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

اسلامک یونیورسٹی کا یوم تاسیس

Next Post

’’چلو گاؤں کی اور ‘‘ اور لوگوں کا رجحان

Online Editor

Online Editor

Related Posts

اٹل جی کی کشمیریت

اٹل جی کی کشمیریت

2024-12-27
سوامتو پراپرٹی کارڈ:  دیہی اثاثوں سے آمدنی حاصل کرنے کا داخلی دروازہ

سوامتو پراپرٹی کارڈ: دیہی اثاثوں سے آمدنی حاصل کرنے کا داخلی دروازہ

2024-12-27
وادی میں منشیات کے عادی افراد حشیش ، براون شوگر کا بھی استعمال کرتے ہیں

منشیات کے خلاف جنگ ۔‌ انتظامیہ کی قابل ستائش کاروائیاں

2024-12-25
اگر طلبا وزیر اعلیٰ کی یقین دہانی سے مطمئن ہیں تو میں بھی مطمئن ہوں :آغا روح اللہ مہدی

عمر عبداللہ کے اپنے ہی ممبر پارلیمنٹ کا احتجاج:این سی میں تناؤ کا آغاز

2024-12-25
خالد

آخری ملاقات

2024-12-22
پروین شاکر کا رثائی شعور

پروین شاکر۔۔۔نسائی احساسات کی ترجمان

2024-12-22
معاشرتی بقا اَور استحکام کیلئے اخلاقی اقدار کو فروغ دیجئے

حسن سلوک کی جھلک

2024-12-20
وادی میں منشیات کے عادی افراد حشیش ، براون شوگر کا بھی استعمال کرتے ہیں

منشیات کی سونامی ! مرض کی دوا کیا؟

2024-12-20
Next Post
’’چلو گاؤں کی اور ‘‘ اور لوگوں کا رجحان

’’چلو گاؤں کی اور ‘‘ اور لوگوں کا رجحان

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan