• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
ہفتہ, مئی ۱۰, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home کالم

الیکشن 2024۔سابق جنگجو کس کے ساتھ؟

Online Editor by Online Editor
2024-09-11
in کالم
A A
اننت ناگ – راجوری پارلیمانی نشست پر 27ہزار سے زائد مہاجر پنڈت ووٹ کے اہل
FacebookTwitterWhatsappEmail

از:جہاں زیب بٹ

جہاں کشمیر نشین جماعتیں بھاجپا کی یلغار روکنے کے نام پر ووٹ مانگ رہی ہیں اور دفعہ 370 کو واپس لا نے کے بلند وبانگ دعوے کررہی ہیں وہیں بھا جپا کشمیر کو دہشت کے بجائے سیاحتی مقام بنانے کا کارنامہ انجام دینے کا دعویٰ کررہی ہے اور اس کو خوب اجاگر کررہی ہے۔بھا جپا کا فوکس جموں پر ہے اور وہ این سی سے ناطہ جو ڑنے والی کانگریس کو دفاعی پوزیشن اختیار کرنے پر مجبور کررہی ہے ۔اس کا نشانہ کانگریس کی امیج ہے جس کو سب سے زیادہ کشمیر کی سیاسی دنگل میں خراب کیا جاسکتاہے ۔چنانچہ بھا جپا لیڈر جہاں یہ سوال اٹھاکر کانگریس کو مشکل میں ڈال رہے ہیں کہ دفعہ 370کی واپسی پر اس کی پوزیشن کیا ہے جو اس کی اتحادی جماعت این سی کے منشور میں ہے وہیں وہ یہ الزام عاید کررہے ہیں کہ کانگریس ،این سی اور پی ڈی پی علاحدگی پسندوں کی خدمات اور حمایت حاصل کررہی ہیں اور کشمیر کو واپس ملی ٹینسی حالات کی اور دھکیلنے کا کام کررہی ہیں۔اس سلسلے میں سابق جنگجوؤں کا نام بیچ میں لا یا جا رہا ہے اور ان کی الیکشن مہم میں مبینہ شمولیت کا حوالہ دے کر یہ دلیل کھڑی کی جارہی ہے کہ بھا جپا کوچھوڑکرکا نگر یس سمیت جو دو اہم وادی البنیاد جماعتیں ہیں ان کی کہیں نہ کہیں علاحدگی پسندوں
سیے ساز باز ہے ۔این سی کانگریس اتحاد اور پی ڈی پی پر نشانہ سادھتے ہو یے بھا جپا کے کشمیر انچارج رام مادھو نے الزام عائد کیا ہے کہ سابق جنگجو کھلے عام ان کی انتخابی مہم چلا رہے ہیں ۔اس پر شدید رد۔ عمل ظا ہر کر تے ہو یے پردیش کا نگر یس کے صدرطارق حمید قرہ نے دعویٰ کیا کہ رام مادھو اس حقیقت سے بے خبر ہیں کہ بھا جپا کی صفوں میں سابق جنگجو ہیں ۔کیوں کہ ان کے بقول وہ اچھی سوچ کے حامل لو گوں کو اپنے دائرے میں لا نے سے قاصر ہے۔ اس لیے وہ سابق جنگجو وں کی مجبوریوں کا فا ئدہ اٹھا رہی ہے۔سابق خاتون وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے رام مادھو کے الزامات کو مسترد کر تے ہویے کہا کہ پی ڈی پی وہ جماعت ہے جس نے سابق جنگجو وں سے بنایے گیے
کو نٹر انسرجنسی فورس کوختم کردیا پھر بھی پی ڈی پی مانتی ہے کہ جنہوں نے ہتھیار ڈال دئے ہیں وہ بھی اسی خاک سے اٹھے ہیں اور اسی سے تعلق رکھتے ہیں ۔اور ہتھیار ڈالنے کے بعد وہ بھی باعزت زندگی گزارنے کا حق رکھتے ہیں۔ محبوبہ نے دعویٰ کیا کہ عیاں چہ بیاں کے مصداق ہر کو یی بخوبی آگاہ ہے کہ کونسی جماعت سابق جنگجو وں کو بلیک میل کر رہی ہے اور اپنے دایرے میں شمولیت اختیار کرنے پر مجبور کررہی ہے ۔
سابق جنگجوؤں کو لیکر سیاسی جماعتوں کی ایک دوسرے پر الزام تراشی کی نوعیت سے ظا ہر ہے کہ وہ بدستور گالی بنے ہو یے ہیں ۔
تجزیہ نگاروں کے مطابق سابق جنگجو کسی قطار و شمار میں نہیں ہیں اور نہ وہ سیاسی طور اتنے منظم‌ اور فعال ہیں کہ انتخابی نتائج پر اثر انداز
ہو سکیں ۔اب سوال یہ ہے کہ ان کا نام کیوں لیا گیا ؟ اس کاسادہ جواب یہ ہے کہ علاحدگی پسندوں کے سرغنہ جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہیں ۔ممنوعہ جماعت اسلامی نے کچھ امیدوار میدان میں اتارے ہیں جس کا مادھو جی نے خیر مقدم کیا ہے ۔سرگرم جنگجو جنگلوں میں ہیں یا زیر زمین ٹنلوں میں ۔لہذا اگر کچھ بچا ہے تو سابق جنگجو جن کو کچھ بھی کہا جا یے آف کر نے کی پوزیشن میں نہیں ہیں ۔ان کو سماج میں کو یی وقعت ہے نہ گھر میں وہ معزز رتبہ رکھتے ہیں۔جنوبی کشمیر کےا یک سابق جنگجو جو دکان داری کرتے تھے اور اب پھیر ی پر مجبور ہو کر مزدور اجرت
کما تے ہیں ، نےسرد آہ بھرتے ہو یے کہا کہ میں تو ذندہ درگور والی اور تذلیل آمیز ذندگی گزار رہا ہوں گھر ہو
یا باذار ،خوشی ہو یا غمی کا موقعہ ہم ہر جگہ دھتکا رے جاتے ہیں اور ہم کو قد م قدم پر احساس کمتری اور نفسیاتی ہزیمت کی خوراک ملا کر
کرتی ہے ۔لو گوں کا ایک طبقہ ہمیں فراری اور غدار کہتا ہے دوسر ا طبقہ دوسرے معنی میں ہمیں غدار کہتا ہے ۔مذکورہ سرینڈرڈ ملی ٹینٹ کا کہنا ہے کہ ا س کی
مقا می بازار میں کریانہ دکان تھی لیکن اس کی سابق جنگجو امیج نے اسے گاہکوں کی نظر میں اچھوت بنا دیا تھا ۔وہ اس کی دکان کی طرف دیکھتے ہی نہ تھے ۔لہذا تنگ آکر اس نے دکان بند کردی اور اب وہ گاؤں گاؤں انجان لوگوں کے درمیان پھیری کرتا ہے اور جیسے تیسے پیٹ پا لتا ہے۔ اس پر ستم بالا ستم یہ کہ کبھی پولیس یاد کرتی ہے اور کبھی فوج یا کویی انٹلی جنس ایجنسی بلاتی ہے جہاں تیس سال پرانا حساب کتاب دینا پڑتا ہے ۔اس سے سخت ذہنی کوفت ہوتی ہے۔ایک اور سابق جنگجو نے بتایا کہ اس نے پینتیس سال پہلے سرینڈر کیا اور آگے اس کا اچھا چال وچلن رہا لیکن اس کا گناہ معاف نہیں ہو تا ۔ایک سال پہلے ا س کا لڑکا کسی سرکاری نوکری کے لیے منتخب ہوا تاہم سی ای ڈی ویری فکییشن منفی آیی اور بچے کا کیریر برباد ہوگیا۔مزکورہ شخص کا کہنا ہےکہ اس کو سیاست کے ساتھ کویی لینا دینا نہیں ہے مگر اس بار وہ این سی کو ووٹ دے گاجس نے انتخابی منشور میں ویری فکییشن عمل میں اصلاحات کا وعدہ کیا ہے۔
ایک اندازے کے مطابق سابق جنگجوؤں کی تعداد چالیس ہزار سے اوپر ہے اور ان میں ایک آدھ کے دماغ میں سیاسی کیڑا ہو بھی مگر اکثریت سیاست سےلا تعلق ہے۔اب کی بار جنوبی کشمیر میں ایک سابق جنگجو نے فاروق عبداللہ کی موجودگی میں این سی میں شمولیت اختیار کی جس کی ویڈیو وایرل ہویی اور ممکن ہے کہ اسی سے رام مادھو کے ہاتھ ثبوت آگیا ہو ۔تا ہم‌ اس قسم کی شہادتیں آٹے میں نمک کے برابر ہیں ۔بالفرض یہ الزام درست ہو کہ سابق جنگجو مین سٹریم پارٹیوں کی انتخابی مہم چلا رہے ہیں تو بھی اس کا کویی نقصان دہ پہلو نہیں اور نہ یہ فکر و تشویش کا کویی معاملہ ہے۔ اگر وہ جمہوریت اور مین سٹریم میں واپسی کررہے ہیں تو ممنوعہ جماعت کی طرح ان کا بھی خیر مقدم کیا جا نا جاہیے۔دوہرا معیار اچھا نہیں لگتا ۔

 

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

آلیکشن کشمیر ۔گرین الیکشن اقدام حوصلہ افزا

Next Post

اپنی زندگی کے ایک ایک لمحے کی قدر کیجئے

Online Editor

Online Editor

Related Posts

اٹل جی کی کشمیریت

اٹل جی کی کشمیریت

2024-12-27
سوامتو پراپرٹی کارڈ:  دیہی اثاثوں سے آمدنی حاصل کرنے کا داخلی دروازہ

سوامتو پراپرٹی کارڈ: دیہی اثاثوں سے آمدنی حاصل کرنے کا داخلی دروازہ

2024-12-27
وادی میں منشیات کے عادی افراد حشیش ، براون شوگر کا بھی استعمال کرتے ہیں

منشیات کے خلاف جنگ ۔‌ انتظامیہ کی قابل ستائش کاروائیاں

2024-12-25
اگر طلبا وزیر اعلیٰ کی یقین دہانی سے مطمئن ہیں تو میں بھی مطمئن ہوں :آغا روح اللہ مہدی

عمر عبداللہ کے اپنے ہی ممبر پارلیمنٹ کا احتجاج:این سی میں تناؤ کا آغاز

2024-12-25
خالد

آخری ملاقات

2024-12-22
پروین شاکر کا رثائی شعور

پروین شاکر۔۔۔نسائی احساسات کی ترجمان

2024-12-22
معاشرتی بقا اَور استحکام کیلئے اخلاقی اقدار کو فروغ دیجئے

حسن سلوک کی جھلک

2024-12-20
وادی میں منشیات کے عادی افراد حشیش ، براون شوگر کا بھی استعمال کرتے ہیں

منشیات کی سونامی ! مرض کی دوا کیا؟

2024-12-20
Next Post
خوشگوار زندگی کا راستہ

اپنی زندگی کے ایک ایک لمحے کی قدر کیجئے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan