از:ڈاکٹر نذیر مشتاق
حل۔۔۔۔۔۔۔۔
ان کے گھر ا یک بن بلایا مہمان پانچ دنوں سے ڈٹا ہوا تھا۔خوب کھاتا پیتا دن میں دو تین بار فروٹ اور چاے کی فرمایش کرتا صاحب خانہ تنگ آچکا تھا وہ چاہتا تھا کہ کسی طرح یہ مہمان ان کے گھر سے چلا جاے مگر وہ کچھ کہھ نہیں سکتا تھا۔۔ایک رات اس نے سوچا کہ کیا کہا جائے کہ مہمان کو برا بھی نہ لگے اور وہ یہاں سے چلاجاے
صبح ناشتہ کے بعد صاحب خانہ نے مہمان سے کہا۔۔۔۔۔اب آپ اتنے دنوں سے یہاں رہتے ہیں اپ کی بیوی اور بچوں کو آپ کی یاد اتی ہوگی کیا اس مسءلہ کا حل آپ نے ڈھونڈا ہے
مہمان نے برجستہ جواب دیا۔۔۔۔جی ہاں رات بھر میں بیوی بچوں کے بارے میں سوچتا رہا آخر میں نے حل ڈھونڈ ہی لیا۔۔۔۔۔۔صاحب خانہ نے خوش ہوکر پوچھا تو کیا اپ آج یہاں سے جارہے ہیں۔۔۔۔مہمان نے جواب دیا۔۔جی نہیں میں نے بیوی بچوں کو یہاں ہی بلوایا ہے۔۔۔۔
کشش۔۔۔
آج ایک سال بعد گرینڈ پا اپنے بند کمرے سے اچانک باہر آنے۔۔۔۔
کووڈ مرض میں مبتلا ہونے کے بعد وہ زبردست کمزوری کے علاوہ ڈیپریشن میں بھی مبتلا ہوگئےتھے۔۔۔۔۔اب وہ کمرے سے باہر نہیں آتے کسی سے بات چیت نہیں کرتے۔۔کمرے میں کھاتے پیتے اور اکثر سوے رہتے۔۔جوانی کے زمانے میں فلموں کے علاوہ سپورٹس میں زبردست دلچسپی رکھتے تھے۔۔مگر اب کوئی بھی ساغر ان کا دل نہیں بہلاتا تھا۔۔۔ان کے گھر والوں کی دیرہنہ دلی خواہش تھی کہ وہ اپنے بند کمرے سے نکل کر گھر کے دوسرے افراد کے ساتھ بیٹھا کریں مگر آج تک ان کی ہر ترکیب ناکام ہو چکی تھی
آج اس۔ کے کمرے کا دروازہ کھلا تھا اور ٹی وی کا والیوم فل تھا گھر کے سب لوگ ٹی وی کے سامنے بیٹھے تھے
اچانک سب کے منہ حیرت سے کھلے کے کھلے رہ گیے جب انہوں نے دیکھا کہ گرینڈ پا آگیے اور ٹی وی کے سامنے بیٹھ کر ہندوستان اؤر پاکستان کے درمیان کھیلا جانے والا میچ دیکھنے لگے۔۔۔